لکھنو(آئی این پی) بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر علی گنج میں گینگ ریپ اور تیزاب کے حملے کا شکار ہونے والی ایک خاتون پر دوبارہ تیزاب پھینک دیا گیا۔ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں پولیس کے حوالے سے بتایا گیا کہ مذکورہ خاتون پر یہ پانچواں حملہ ہے، ان پر آخری حملہ ہفتہ (یکم جولائی) کو ہاسٹل کے قریب ہوا، جہاں وہ رہائش پذیر ہیں۔
پولیس کے مطابق خاتون کو فوری طرح پر ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی، تاہم ان کا چہرہ اور گردن تیزاب سے جھلس گئی۔پولیس نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا جاچکا ہے۔رپورٹس کے مطابق 23 مارچ کو خاتون کو ایک ٹرین میں 2 افراد نے زبردستی تیزاب پینے پر مجبور کیا۔اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی ادتیاناتھ نے ہسپتال میں خاتون کی عیادت کی اور 45 سالہ خاتون کے لیے ایک لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا۔یہ واقعہ اس وقت منظرعام پر آیا تھا جب خاتون چار باغ اسٹیشن پر الہ آباد سے لکھن جانے والی گنگا گومتی ایکسپریس سے اتریں اور ریلوے پولیس کو تحریری شکایت کی، جس میں انھوں نے لکھا کہ وہ بولنے سے قاصر ہیں، کیونکہ ٹرین میں 2 افراد نے انھیں تیزاب پینے پر مجبور کیا۔اس سے قبل 2009 میں جائیداد کے تنازع پر 2 افراد نے لکھن سے 100 کلومیٹر دور انچہار میں واقع ان کے گھر میں خاتون کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ان پر تیزاب سے بھی حملہ کیا تھا۔پولیس ذرائع کے مطابق 2012 میں خاتون پر چاقو سے اور 2013 میں تیزاب سے حملہ کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ مذکورہ خاتون لکھن میں تیزاب کے حملوں کا شکار ہونے والے افراد کی جانب سے چلنے والے شیروز ہینگ آٹ کیفے میں کام کرتی ہیں۔