اتوار‬‮ ، 02 جون‬‮ 2024 

حجرہ نبوی کے خادم الشیخ ابراہیم آغا کی عمر 110سال،خصوصی گفتگو

datetime 3  جولائی  2017

ریاض(این این آئی)حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے حجرہ مبارک کی خدمت کی سعادت کسی کسی کی قسمت میں آتی ہے۔ عرب ٹی وی نے حجرہ نبوی کے ایک دیرینہ محافظ و خادم الشیخ ابراہیم آغا سے ملاقات کی۔ابراہیم آغا کی عمر 110 سال ہے۔

انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ حجرہ نبوی کی خدمت میں گذارنے کی سعادت حاصل کی ہے۔ ضعیف العمر ہونے کے باوجود حجرہ نبوی سے ان کی محبت میں کوئیکمی نہیں آئی۔الشیخ ابراہیم آغا نے کہاکہ وہ چھوٹی عمرمیں حبشہ سے مدینہ منورہ آئے اور بلال حبشی کی طرح حبیب کبریا کی مسجد کے خادم بن گئے۔انہوں نے زندگی کے نشیب و فراز پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ زندگی میں انہیں بڑی بڑی مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑا مگر اس کے لیے حجرہ نبوی کی خدمت کی سعادت نے سب کچھ بھلا دیا۔کہتے ہیں کہ میرے گھر اور منبر مسجد نبوی کیدرمیان صرف ریاض الجنہ ہے۔یہاں یہ واضح رہے کہ مسجد نبوی میں حجرہ نبوی کی خدمت پر 7 آغوات (آغا کی جمع) مامور ہیں۔ آغا ترکی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب قابل احترام، بزرگ، سربرہ یا صاحب فضیلت ہے۔ خلافت عثمانیہ کے دور میں حجرہ نبوی کے خادمین کو ’آغا‘ کہا جاتا تھا۔ یہ اصطلاح اب عربی میں بھی مستعمل ہے۔

دنیا بھر سے مزید خبریں پڑھیں

بھارت میں بیف لے جانے کے شبہ پر مسلمان قتل، بی جے پی رہنما گرفتار

نئی دہلی(این این آئی)بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ میں اپنی گاڑی میں گائے کا گوشت لے جانے کے شبے میں ایک مسلمان دکاندار کے قتل کے سلسلے میں ملکی وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پسند جماعت بی جے پی کے ایک مقامی رہنما کو گرفتار کر لیا گیا۔حملہ آوروں کو شبہ تھا کہ اصغر انصاری کی گاڑی میں بیف تھا، شبے کا نتیجہ اس بھارتی مسلمان کے قتل کی صورت میں نکلا،بھارتی ٹی وی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ یہ مسلمان دکاندار گوشت بیچتا تھا اور اسے خود کو ’گائے کے رکھوالے‘ کہلانے والے ہندو قوم پسندوں کے ایک مشتعل ہجوم نے مشرقی بھارت میں قتل کر دیا ۔جھاڑ کھنڈ کے ضلع رام گڑھ میں پولیس نے بتایا کہ قتل کیے جانے والے بھارتی مسلمان کا نام اصغر انصاری تھا، جو عرف عام میں علیم الدین بھی کہلاتا تھا۔ یہ اقلیتی شہری رام گڑھ میں اپنی گاڑی میں جا رہا تھا کہ مشتعل ہندوؤں کے ایک ہجوم نے اس پر یہ الزام لگاتے ہوئے کہ اس کی گاڑی میں گائے کا گوشت تھا، اسے پیٹنا شروع کر دیا تھا۔رام گڑھ میں پولیس کے ضلعی سربراہ کشور کوشل نے بتایا کہ اس حملے میں حملہ آور ہندوؤں نے علیم الدین کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا ۔ کوشل کے بقول اس قتل کے سلسلے میں ملکی وزیر اعظم نریندر مودی کی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی یا بی جے پی کے ایک مقامی ہندو رہنما نیتیانند مہاتو اور دو دیگر ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس کے سربراہ کے مطابق مہاتو جھاڑ کھنڈ میں بی جے پی کا ایک سیاسی رہنما ہے اور اسے اور اس کے دو دیگر ساتھیوں کو لوگوں کو اشتعال دلانے اور انہیں تشدد اور جرم پر اکسانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

لبنان میں شامی مہاجرین کے کیمپ میں آتشزدگی، تین ہلاک

بیروت (این این آئی)مشرقی لبنان میں واقع شامی مہاجرین کے ایک کیمپ میں آتشزدگی کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے ۔ آگ لگنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی۔میڈیارپورٹس کے مطابق لبنانی طبی ذرائع نے بتایا کہ البقاع وادی میں واقع شامی مہاجرین کے ایک کیمپ میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کے علاوہ ایک شخص بری طرح جھلس کر زخمی بھی ہوا ہے۔ یہ کیمپ وادی کے قصبے کعب الیاس کے قریب قائم ہے۔ مہاجرین کے مطابق جل کر ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔انٹرنیشنل ریڈ کراس کے مطابق آتشزدگی کے باعث ایک شخص ہلاک اور چھ زخمی ہوئے ہیں۔ آگ لگنے کے بعد تقریباً سات سو افراد کو اِس کیمپ سے محفوظ انداز میں ایک اور مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ ریڈ کراس نے ہلاک ہونے والے مہاجرین کی عمر اور زخمیوں کی حالت بارے کوئی تفصیلات جاری نہیں کی ہیں۔لبنانی ٹیلی وڑن فوٹیج سے محسوس ہوتا ہے کہ آگ لگنے سے قبل ایک دھماکا بھی ہوا تھا۔ اس دھماکے کے بارے میں واضح نہیں کہ یہ کسی بارودی مواد کے پھٹنے کا نتیجہ تھا یا پھر کوئی گیس سلنڈر پھٹا تھا۔ویڈیو فوٹیج سے بظاہر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ آگ لگنے سے سارا کیمپ تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔ اس کیمپ میں 93 خیمے تھے اور جن میں سے صرف تین محفوظ رہے ہیں۔ ایک شامی مہاجر کے مطابق اس کیمپ میں رہنے والے زیادہ تر مہاجرین کا تعلق الرقہ شہر سے ہے۔ شام کے شہر الرقہ ہی کو دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے اپنی خود ساختہ خلافت کا مرکز اور دارالخلافہ قرار دے رکھا ہے۔اقوام متحدہ کے ادارے یواین ایچ سی آرکے لبنانی دفتر کی ترجمان دانا سلیمان کا کہنا تھا کہ مہاجر کیمپ میں لگنے والے آگ سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کے ساتھ ساتھ ماہرین اس کا بھی تعین کریں گے کہ یہ آگ کیسے لگی۔ ترجمان کے مطابق ابتدائی جائزوں کے مطابق آگ ایک چولہے کے پھٹنے سے لگی تھی لیکن ابھی اس کا حتمی تعین ہونا باقی ہے۔ دانا سلیمان نے یہ بھی بتایا کہ ابتدائی جائزہ مکمل ہونے کے فوری بعد متاثرہ مہاجر خاندانوں کی امداد کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔لبنان میں 1.2 ملین شامی مہاجرین آباد ہیں، جن میں سے زیادہ تر ملک کے مشرقی علاقوں میں عارضی کیمپوں میں رہتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



صرف ایک زبان سے


میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…