جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

قید کے دوران ایسی کیا چیز کھلائی گئی جس سے شدید نفرت تھی؟کس چیز کا خوف سب سے زیادہ تھا؟ریمنڈ ڈیوس کا حیرت انگیزانکشاف

datetime 2  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں دہائیاں دیتے ہوئے لکھا ہے کہ قید کے دوران روزانہ مرغی کا سالن کھلانا کسی تشدد سے کم نہ تھا، 24گھنٹے بتی جلاکررکھی جاتی جس سے سونے میں دشواری ہوتی تھی، نہ گرم پانی دیاجاتا نہ ہیٹر، سردراتوں میں خون جما دینے والی سردی کاسامنا ہوتا تھاتاہم کبھی مارا پیٹا نہیں گیا۔ ریمنڈ ڈیوس کی کتاب ’ دی کنٹر یکٹر‘کے مزید اقتباسات

سامنے آگئے جس کے مطابق کتاب میں ایک جگہ ریمنڈ دیوس نے کہاکہ پاکستان میں قیدکے دوران ان پر جسمانی تشدد تو نہیں کیا گیا تاہم انہیں روزانہ دو بار مرغی کا سالن کھلایا جاتا تھا، جو خود کسی تشدد سے کم نہ تھا ۔اپنی کتاب میں ریمنڈ ڈیوس نے دعویٰ کیا کہ قید کے دوران 24گھنٹے بتی جلا کر رکھی جاتی، سرد راتوں میں گرم پانی دیا جاتا نہ ہیٹر۔ ریمنڈ ڈیوس نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ انہیں کبھی مارا پیٹا نہیں گیا۔قید کے دوران اپنے خوف و خدشات کا ذکر کرتے ہوئے ریمنڈ ڈیوس نے کہا کہ ایسا وقت بھی آیاجب رہائی کے بارے میں مکمل مایوس ہوگئے اور محسوس ہوا کہ ان کے ہم وطنوں نے انہیں بھلا دیا ہے ٗوہ اپنے بیٹے کو کبھی نہیں دیکھ پائیں گے۔مقدمہ شرعی عدالت میں جانیکی بات ہوئی تو ریمنڈ ڈیوس کو خوف تھا کہ سنگسار یا سرقلم ہی نہ کر دیا جائے جب وکیل نے بتایا کہ ورثا دعیت لینے پر تیار ہیں تو وہ حیرت زدہ تھے کہ اسکا مطلب کیا ہے؟

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…