منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

قطر پر پابندیاں کب تک برقرار رہیں گی؟سعودی عرب نے اہم ترین اعلان کردیا

datetime 17  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض/لندن (آئی این پی)سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ جب تک قطر اپنی موجودہ پالیسیاں تبدیل نہیں کرتا، سعودی عرب تب تک ان کے ساتھ روابط بحال نہیں کرے گا۔برطانوی نشریاتی ادارے ’’بی بی سی ‘‘ کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویوو میں انھوں نے کہا کہ حالیہ اقدامات کا مقصد قطر کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ ایک سخت پیغام بھیجنا ہے کہ جب تک آپ کی پالیسیاں تبدیل نہیں ہوتیں تب تک ہم آپ کے ساتھ کام نہیں کر سکتے۔

اگر آپ ہمارے ساتھ نارمل تعلقات چاہتے ہیں تو آپ کو ہمارے ساتھ نارمل رویہ رکھنا ہوگا۔واضح رہے کہ حال ہی میں چھ عرب ممالک سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین، لیبیا اور یمن نے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات مقطع کردتے تھے۔ ان ممالک کا الزام ہے کہ قطر اخوان المسلمون کے علاوہ دولتِ اسلامیہ اور دیگر شدت پسند تنظیموں کی حمایت کرتا ہے۔ قطر نے اس اقدام کو بلاجواز اور بلاوجہ قرار دیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں کہ کیا کوئی دس نقاتی مطالبات کی فہرست ہے جس میں قطر سے کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنا خبر رساں ادارہ الجزیرہ بند کر دے، سعودی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ میڈیا میں جو آپ سن رہے ہیں اس میں زیادہ تر قیاس آرائیاں ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم مطالبات کی فہرست کے لیے مصر، بحرین، اور امارات کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ اور ان مطالبات کی مرکزی توجہ شدت پسندی کے پھیلا کو روکنے پر ہے۔اس سوال کے جواب میں کہ دہشتگردی اور شدت پسندی کے پھیلا کا الزام تو سعودی عرب پر بھی بہت شدید ہے، وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ سعودی عرب کے معاملے میں یہ مسئلہ تاریخ کا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ 15-18 سالوں میں ہم نے اس کے خلاف اقدامات کیے ہیں، ہم نے خیراتی اداروں کی تفتیش کڑی کر دی ہے اور لوگوں کو اس حوالے سے جیلوں میں ڈالا ہے۔ نامہ نگار کا سوال تھا کہ کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ سارا معاملہ ایران کے ساتھ قطر کے قدرے نرم رویے کا ہے، جس پر سعودی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ کویت کے بھی ایران کے ساتھ تعلقات ہیں، عمان کے بھی ایران کے ساتھ تعلقات ہیں، ہم نے ان کے ساتھ تو ایسے اقدامات نہیں کیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…