ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارت کے گلے میں کانٹا پھنس گیا،خطے میں چین کے نئے اقدامات کس طرح اثر انداز ہونگے؟ گلوبل ٹائمز کے حیرت انگیزدعوے کردیئے

datetime 16  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آئی این پی)چین اور بھارت کے مابین تاریخی تعلقات ہیں ، دونوں ممالک کے سربراہان کی جانب سے مثبت مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے باوجود دہلی اور بیجنگ کے مابین دوطرفہ ترقیاتی تعلقات ضروری ہیں ، دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کیلئے تعلقات میں مزید بہتری کی ضرورت ہے ۔ بھارت کی بنیا سوچ کو دیکھتے ہوئے کیا چین اور بھارت کے مابین تاریخی سرحدی تنازعہ کے حل ہونے کے امکانات ہیں ۔

بھارت چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے بارے میں بھی تذبذب کا شکار دکھائی دیتا ہے ۔ نئی دہلی جنوبی بحیرہ چین کے مسئلہ پر بھی واشنگٹن اور ٹوکیو کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے ۔ بھارت نیوکلیئر سپلائر گروپ(این ایس جی) میں شمولیت پر بھی چین کی جانب سے بائیکاٹ کرنے پر اظہار ناراضگی کر چکا ہے ۔ چینی معروف روزنامہ گلوبل ٹائمز کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق نئی دہلی کا کہنا ہے کہ چین خطہ میں علاقائی حکمت عملی بھی بیجنگ کے ساتھ ترقیاتی تعلقات پر بری طرح سے اثر انداز ہورہے ہیں ، دونوں ممالک کے سربراہان ایک دوسرے سے توقع رکھتے ہیں کہ دونوں ممالک مسابقت بازی اور ترقیاتی معاملات کے تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔ واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نے 2014میں سوشل میڈیا ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ اگر میں نئی دہلی اور چین کے تعلقات کی تشریح کروں تو میں کہوں گا کہ نئی اور چین کے تعلقات اس صدی کے سب سے زیادہ غیر معمولی و غیر یقینی متحدہ تعاون ہو گا،دونوں ممالک کے سرحدی علاقہ میں امن وامان حالیہ برسوں میں مثالی رہے ہیں جبکہ اب نئی دہلی بیجنگ کو اپنا دشمن گردانتا ہے ۔ چین کی ایک چین پالیسی کی وجہ سے بھارت اور چین کے تعلقات میں خرابی واضح نظر آتی ہے ۔ اس کی وجہ سے اقتصادی ومعاشی تعلقات بھی متاثر ہو رہے ہیں لیکن یہ تمام معاملات چین کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ۔

لیکن دونوں ممالک اس وقت مستقبل قریب میں تعلقات میں اور بہتری چاہتے ہیں اور دونوں ممالک ہی جنوبی ایشیائی ممالک سے بھی بہتر تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں ۔ چین کا ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات بھارت کیلئے لمحہ فکریہ ہے اور یہ تعلقات ایسے ہی ہیں جیسے مچھلی کے کانٹے کا گلے میں پھنسنا، نہ نگلا جا رہا ہوتا ہے نہ اگلا جاسکتا ہے ۔ ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی دہلی بیجنگ اور دیگر جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنیادوں پر استوار کر نے کا خواہش مند ہے ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…