منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

بھارت کے گلے میں کانٹا پھنس گیا،خطے میں چین کے نئے اقدامات کس طرح اثر انداز ہونگے؟ گلوبل ٹائمز کے حیرت انگیزدعوے کردیئے

datetime 16  جون‬‮  2017 |

بیجنگ (آئی این پی)چین اور بھارت کے مابین تاریخی تعلقات ہیں ، دونوں ممالک کے سربراہان کی جانب سے مثبت مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے باوجود دہلی اور بیجنگ کے مابین دوطرفہ ترقیاتی تعلقات ضروری ہیں ، دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کیلئے تعلقات میں مزید بہتری کی ضرورت ہے ۔ بھارت کی بنیا سوچ کو دیکھتے ہوئے کیا چین اور بھارت کے مابین تاریخی سرحدی تنازعہ کے حل ہونے کے امکانات ہیں ۔

بھارت چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے بارے میں بھی تذبذب کا شکار دکھائی دیتا ہے ۔ نئی دہلی جنوبی بحیرہ چین کے مسئلہ پر بھی واشنگٹن اور ٹوکیو کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے ۔ بھارت نیوکلیئر سپلائر گروپ(این ایس جی) میں شمولیت پر بھی چین کی جانب سے بائیکاٹ کرنے پر اظہار ناراضگی کر چکا ہے ۔ چینی معروف روزنامہ گلوبل ٹائمز کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق نئی دہلی کا کہنا ہے کہ چین خطہ میں علاقائی حکمت عملی بھی بیجنگ کے ساتھ ترقیاتی تعلقات پر بری طرح سے اثر انداز ہورہے ہیں ، دونوں ممالک کے سربراہان ایک دوسرے سے توقع رکھتے ہیں کہ دونوں ممالک مسابقت بازی اور ترقیاتی معاملات کے تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔ واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نے 2014میں سوشل میڈیا ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ اگر میں نئی دہلی اور چین کے تعلقات کی تشریح کروں تو میں کہوں گا کہ نئی اور چین کے تعلقات اس صدی کے سب سے زیادہ غیر معمولی و غیر یقینی متحدہ تعاون ہو گا،دونوں ممالک کے سرحدی علاقہ میں امن وامان حالیہ برسوں میں مثالی رہے ہیں جبکہ اب نئی دہلی بیجنگ کو اپنا دشمن گردانتا ہے ۔ چین کی ایک چین پالیسی کی وجہ سے بھارت اور چین کے تعلقات میں خرابی واضح نظر آتی ہے ۔ اس کی وجہ سے اقتصادی ومعاشی تعلقات بھی متاثر ہو رہے ہیں لیکن یہ تمام معاملات چین کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ۔

لیکن دونوں ممالک اس وقت مستقبل قریب میں تعلقات میں اور بہتری چاہتے ہیں اور دونوں ممالک ہی جنوبی ایشیائی ممالک سے بھی بہتر تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں ۔ چین کا ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات بھارت کیلئے لمحہ فکریہ ہے اور یہ تعلقات ایسے ہی ہیں جیسے مچھلی کے کانٹے کا گلے میں پھنسنا، نہ نگلا جا رہا ہوتا ہے نہ اگلا جاسکتا ہے ۔ ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی دہلی بیجنگ اور دیگر جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنیادوں پر استوار کر نے کا خواہش مند ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…