برسلز(این این آئی) یورپ بھر میں موبائل استعمال کرنے والے صارفین کو رومنگ سرچارج سے نجات مل گئی۔ اس فیصلے کا اطلاق یورپی یونین کی تمام اٹھائیس ریاستوں پر ہو گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق رومنگ سرچارج ختم کرنے پر یورپی یونین کو بعض ملکوں کی جانب سے دباؤ کا بھی سامنا تھا لیکن اس فیصلے کے نفاذ کو یونین کی ایک بڑی کامیابی تصور کیا گیا ہے۔ اس فیصلے تک پہنچنے میں یونین کو تقریباً ایک دہائی لگی ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب براعظم یورپ میں موسم گرما جاری ہے اور لوگ مختلف ملکوں کے سیاحتی مقامات کا رخ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔یورپی یونین کے اس فیصلے کا عوامی سطح پر بھی خیرمقدم کا سلسلہ جاری ہے حالاں کہ یونین کو بریگزٹ کے بعد سیاسی اور اقتصادی دباؤ کا بھی سامنا ہے۔ اس فیصلے کے تحت اب سارے یورپ میں ٹیلی فون کال اور ایس ایم ایس کرنا لوکل ہو گیا ہے۔ یورپی کمیشن کے سربراہ ڑاں کلود یْنکر نے اس تناظر میں کہا کہ یونین کا یہ فیصلہ عام لوگوں کی زندگیوں میں آسانی پیدا کرنے کا باعث ہو گا۔یورپی پارلیمنٹ کے سربراہ انتونیو تاڑانی نے اس مناسبت سے اپنے بیان میں کہا کہ اب سارے یورپ میں لوگوں کو اپنی موبائل ڈیوائسز کے استعمال میں جو راحت ملے گی، وہ ایک غیرمعمولی عمل ہو گا۔ تاڑانی کے مطابق رومنگ سرچارج کا خاتمہ یورپی یونین کا انتہائی اہم فیصلہ اور کامیاب قدم ہے۔