اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

’’سعودیہ قطر تنازعہ اور درپردہ حقائق‘‘

datetime 14  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دی انڈی پینڈنٹ میں شائع ہونے والے خصوصی مضمون میںمعروف صحافی رابرٹ فسک نے انکشاف کرتے ہوئے لکھا ہے قطر سعودیہ کشیدگی معاملہ قطری نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ کی ہیکنگ سے شروع ہوا جس پر ایران کی حمایت میں قطری امیر کا بیان شائع ہوا تھا۔ قطر نے اس رپورٹ کی تردید کی لیکن سعودی عرب نے اسے سچ قرار دیا۔

رابرٹ فسک نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان نے سعودی عرب کی خاطر یمن کی جنگ میں کودنے سے انکار کر دیا تھا۔اس کے درپردہ وجہ یہ تھی کہ سعودی عر ب نے صرف ایک مخصوص فرقے سے تعلق رکھنے والے فوجی مانگے تھے جس پر پاکستان سخت تشویش میں مبتلا ہو گیاتھاکیونکہ پاکستان سمجھتا تھا کہ یہ پاکستان میں فرقہ واریت کو فروغ دینے کے مترادف ہو گا۔ یہ افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں کہ پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سعودی عسکری اتحادکی سربراہی سے استعفیٰ دینے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ سعودی عرب سے بھاری امداد لینے والا مصر بھی یمن کی جنگ کیلئے اپنے فوجی دینے پر تیار نظر نہیں آتا ۔رابرٹ فسک کے مطابق قطر اور شام کی بشارالاسد حکومت کے درمیان خاموش رابطے ہیں۔ خلیجی ممالک میں یہ شکوک پائے جاتے ہیں کہ شام کی جنگ ختم ہونے کے بعد قطر اس ملک کی تعمیر نو کرنا چاہتا ہے۔ بشارالاسد صدارت کے عہدے پر فائز رہے بھی تو بھاری قطری قرضوں کی وجہ سے شامی معیشت قطر کے زیر اثر آجائے گی۔ یوں قطر کو الجزیرہ کی طاقت کے علاوہ ایک بڑے عرب ملک کی سرزمین پر اپنا اثر و رسوخ قائم کرنے کا موقع بھی مل جائے گا ۔ یہ صورتحال طاقتور خلیجی ممالک کے لئے ناقابل قبول ہے اور یہی تنازعے کی اصل جڑ ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…