پیرس(این این آئی)فرانس نے ایرانی حکومت کی طرف سے بیلسٹک میزائلوں کے تجربات جاری رکھنے کے اعلان کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ بیلسٹک میزائلوں کے تجربات جاری رکھنے کا اعلان سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان رومان نڈال نے پیرس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ان کے ملک کو بیلسٹک میزائلوں کے تجربات جاری رکھنے کے ایرانی اعلان پر سخت تشویش ہے۔
ایران کی طرف سے بیلسٹک میزائل سسٹم کے تجربات جاری رکھنا سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی ہے۔ جولائی 2015ء کو چھ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان طے پائے معاہدے کے بعد تہران کو بیلسٹک میزائلوں کے تجربات جاری رکھنے کا کوئی حق نہیں۔خیال رہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں میں ایران طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں، بیلسٹک میزائلوں اور جوہری وار ہیڈ لے جانے والے میزائلوں کے تجربات یا انہیں اپ گریڈ پر پابندی عاید ہے۔ مگر ایران اقوام متحدہ کی تمام قراردادوں کی کھلی پامالی کررہا ہے۔فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران پر زور دیا کہ وہ اپنی جوہری سرگرمیوں سے باز رہے ، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کا احترام کرتے ہوئے خطے میں عدم استحکام کی کوششوں سے اجتناب کرے۔انہوں نے کہا کہ ایران کی طرف بیلسٹک میزائل تجربات جاری رکھنے کا اعلان باعث تشویش اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی ہے۔خیال رہے کہ حال ہی میں ایرانی صدر حسن روحانی نے دوسری بار صدر منتخب ہونے کے بعد کہا تھا کہ تہران بیلسٹک میزائلوں کے تجربات جاری رکھے گا۔
انہوں نے امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹٰیلرسن کے اس مطالبے کو رد کردیا تھا جس میں انہوں نے تہران پر بیلسٹک میزائلوں کے تجربات روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔گذشتہ ہفتے امریکی وزیرخارجہ نے ریاض میں منعقدہ بین الاقوامی اسلامی، امریکی سربراہ کانفرنس کے موقع پر ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ صدر حسن روحانی بیلسٹک میزائل تجربات روکنے کے لیے اقدامات کریں گے تاہم حسن روحانی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ایران اپنے دفاع کے لیے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری جاری رکھے گا۔