لندن (این این آئی )مانچسٹر میں 22لوگوں کی جان لینے والے خود کش بمبا ر سلمان عبیدی نے اپنی والدہ کو حملے سے کچھ دیر پہلے آخری بار فون کر کے معافی مانگی ۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی خود کش بمبار سلمان عبیدی نے حملے سے چند گھنٹے پہلے اپنی50سالہ نیو کلیئر سائنسدان والدہ کو فون کیا
معافی مانگی ۔امریکی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق سلمان عبیدی کی والدہ کو خوف تھا کہ اس کا بیٹا شدت پسند ہو گیا ہے اور یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس نے اس حوالے سے حکام کو بھی آگاہ کیا تھا ۔لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں سیکیورٹی اہلکاروں نے سلمان عبیدی کی والدہ سے پوچھ گچھ کی جس نے بتا یا کہ اس کا بیٹا خود کش حملہ کرنے سے 4دن پہلے ہی لیبیا سے انگلینڈ گیا تھا ۔خود کش بمبار کے بھائی ہاشم اور والد رمضان کو سیکیورٹی فورسز نے گرفتار کر لیا ۔اس کے والد نے دعویٰ کیا کہ اس کا بیٹا بالکل نارمل تھا اور وہ کہتا تھا کہ ہم معصوم لوگوں کو مارنے پر یقین نہیں رکھتے ۔مانچسٹر میں عبیدی کے بڑے بھائی اسماعیل کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے ۔سلمان عبیدی کی بہن جومانا نے بتا یا کہ اس کے بھائی نے امریکہ سے مسلمان بچوں پر بم گرا کر مارنے کا بدلہ لینے کے لیے یہ انتہائی قدم اٹھایا ۔