اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ کی طرف سے افغانستان میں شروع کی جانے والی جنگ کے پاکستان کواب تک ساڑھے 13ارب ڈالرکانقصان ہوچکاہے جبکہ امریکہ کی طرف سے افغانستان جنگ میں اتحادی کے طورپرپاکستان کوملنے والی کولیشن سپورٹ فنڈکی بندش کوبھی دوسال گزرگئے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کواب دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قومی خزانے کوسالانہ 100روپے خرچ کرناپڑیں گے
اوریہ اخراجات اگلے کئی سال تک بھی برداشت کرناپڑیں گے ۔جمعرات کوجاری ہونے والے ااقتصادی سروے کے مطابق پاکستان کے قومی خزانے کوگزشتہ 16برس کے دوران ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں ۔اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان کوسال 2001-2 کے دوران2.67ار ب ڈالر، سال 2002-3کے دوران 2.75ارب ڈالر، مالی سال 2003-04 کے دوران2.93 ارب ڈالر، مالی سال 2004-05 کے دوران3.41ارب ڈالر کا نقصان، مالی سال 2005-06 کے دوران3.99ارب ڈالر کا نقصان، مالی سال 2006-07 کے دوران 4.67 ارب ڈالر کا نقصان، م الی سال 2007-08 کے دوران 6.94 ارب ڈ ا لر کا نقصان، مالی سال2008-09کے دوران 9.18ارب ڈالر، مالی سال 2009-10کے دوران 13.56 ارب ڈالر، 2010 -11کے دوران 23.77 ارب ڈالر ، مالی سال 2011-12 کے دوران 11.98 ارب ڈالر ، مالی سال 2012-13 کے دوران 9.97 ارب ڈالر ، مالی سال 2013-14 کے دوران 7.70 ارب ڈالر ، مالی سال 2014-15 کے دوران 9.24 ارب ڈالر ، مالی سال 2015-16 کے دوران6.49 ڈالر ، مالی سال 2016-17کے دوران3.88ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے ۔جبکہ پاکستان اب دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ لڑنے میں مصروف ہے اوردوسال کےدوران پاکستانی خزانے سے 100ارب روپے سالانہ خرچ ہوئے ہیں
جس کامطلب ہے کہ امریکی کی طرف سے سی ایس ایف کی بندش کے بعد پاکستان نےدوسال میں 200ارب روپے قومی خزانے سے برداشت کئے ہیں ،دوسری طرف امریکی کانگریس میں ایک بل بھی ان دنوں زیرغورہے جس کے مطابق پاکستان کودی جانے والی امدادکوقرض میں بدل دیاجائےگا۔اگریہ بل امریکی کانگریس نے منظورکرلیاتوایک طرف پاکستان کوآئندہ کئی سال تک دہشتگردی کے خلاف جنگ کے اخراجات کے ساتھ ساتھ امدادکے قرض میں بدلنے سے بیرونی ادائیگیوں کاحجم بھی بڑھ جائے گا
جس سے پاکستان کے زرمبادلہ پرگہرااثرپڑے گا۔واضح رہے کہ افغانستان پرامریکی حملے میں پاکستان بھی دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ لڑنے والااہم ترین ملک ہے اورپاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جانی ومالی قربانیاں دنیابھرسے زیادہ ہیں ۔