تہران(این این آئی)امریکی سینٹ نے ایران کے متنازع بیلسٹک میزائل پروگرام، خطے میں مداخلت، عدم استحکام، انسانی حقوق کی پامالیوں اور دہشت گردی کی حمایت پر ایران کے خلاف نئی پابندیوں کی منظوری دیدی۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق بین الاقوامی دہشت گردی کی حمایت اور ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے معاملے پر سینیٹ کے ایک پینل نے اکثریت رائے سے ایران کے خلاف نئی امریکی تعزیرات کی منظوری دی ہے۔
ایران کے ساتھ تاریخی جوہری سمجھوتے کے نفاذ کے بعد یہ پہلا اقدام ہوگا، جس کا مقصد ایران کو سزا دینا ہے۔ سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی نے مجوزہ بِل پر رائے دہی کے دوران، اس کے حق میں 18 جب کہ مخالفت میں تین ووٹ دیے، جس سے ہی چند روز قبل صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور سنی عرب ملکوں کے ساتھ یکساں مقصد کے حصول کا عہد کیا، تاکہ خطے میں ایران کے اثر و رسوخ کا تدارک کیا جا سکے۔کمیٹی کے سربراہ ٹینیسی سے تعلق رکھنے والے ری پبلیکن پارٹی کے سینیٹر، باب کورکر نے کہا کہ (کمیٹی نے) اکثریتی رائے سے بِل کی منظوری دی، اور میں سمجھتا ہوں کہ اسے سینیٹ کے ایوان سے بھی اکثریت سے منظوری حاصل ہو جائے گی۔کورکر نے مزید کہا کہ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ صدر ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے بعد یہ کیا ہوا، تو اس کا تعلق مشرق وسطیٰ کی حکمت عملی کے رابطے کی ابتدا سے ہے، تاکہ خطے میں ایران کی جارحیت کو روکا جاسکے۔ اس اقدام کا مقصد ایران کی شرارتی عزائم پر مبنی جارحیت کا انسداد کرنا ہے، جن میں ایران ملوث رہا ہے۔