تل ابیب(این این آئی)امریکی حکام نے وضاحت کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورہ اسرائیل کے دوران اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات میں نشے کی حالت میں دکھائی دیئے اور بہت سے لوگوں نے یہ گمان کرلیا کہ انہوں نے شراب پی رکھی تھی، تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ پر ایک فوٹیج پوسٹ کی گئی جس میں ٹرمپ کو نشے کی حالت
میں دکھانے کے ساتھ ساتھ یہ دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو سے ملاقات کے وقت شراب پی رکھی تھی۔ہوا یہ کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے جب ٹرمپ سے ملانے کیلئے ہاتھ آگے بڑھایا تب پہلے تو ٹرمپ انہیں نظر انداز کرکے آگے بڑھ گئے مگر پھر واپس آکر ہاتھ ملایا اور ہاتھ ملاتے وقت وہ سخت غصے میں دکھائی دیے ۔امریکی حکام نے اس بات کی وضاحت کرتے ہو ئے کہا ہے کہ ان کے چہرے کے تاثرات میں تبدیلی شراب پینے سے نہیں بلکہ روس کے ساتھ مذاکرات میں اسرائیل سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر برہمی کا نتیجہ تھی۔ صدر ٹرمپ اس سوال پر بہت زیادہ سیخ پا تھے اور لگ رہا تھا کہ انہوں نے شراب پی رکھی ہے۔سوشل میڈیا پر صدر ٹرمپ کے الکحل استعمال کرنے کی مبینہ ویڈیو کے بعد خود امریکی صدر کو اس کی وضاحت کرنا پڑی کہ انہوں نے شراب نہیں پی رکھی تھی۔ البتہ ان کے غصے کی وجہ حاضرین میں سے ایک شخص کی طرف سے روس کے ساتھ مذاکرات کے دوران اسرائیل بارے ایک سوال تھا جس پر صدر بہت سے زیادہ برہم ہوئے تھے۔جہاں تک شراب نوشی کا تعلق ہے تو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مدت ہوئی شراب کو ہاتھ نہیں لگایا۔ایک شخص کی طرف سے روس کے ساتھ مذاکرات کے دوران اسرائیل بارے ایک سوال تھا جس پر صدر بہت سے زیادہ برہم ہوئے تھے۔جہاں تک شراب نوشی کا تعلق ہے تو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مدت ہوئی شراب کو ہاتھ نہیں لگایا۔