جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

امریکہ نے سی پیک اورون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے مقابلے میں نئے منصوبے کا باقاعدہ اعلان کردیا، کون کون سے ملک ساتھ ہیں؟ حیرت انگیزانکشافات

datetime 24  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آئی این پی)امریکہ بھارت کے ساتھ مل کرچین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے مد مقابل دو اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر کام کا آغاز کرنا چاہتا ہے، ان منصوبوں میں بھارت کا کردار اہم ہو گا،یہ منصوبے جنوبی ایشیائی ممالک کو جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو باہم ملانے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں،دونوں منصوبوں کا خاکہ گذشتہ روزبجٹ میں نئی شاہراہ اور ریشم منصوبہ کے نام سے شامل کیا گیا

یہ اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ اس پر عملدرآمد کیا جائے گا،امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ جنوب اور وسطی ایشیا کی اس بجٹ درخواست کے ان اقدامات کی تائید کی جائے گی، نیو سلک روڈ (NSR)افغانستان اور اس کے ہمسائیہ ممالک اور ہند بحرالکاہل جنوب اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو ملائے گی،اس منصوبہ کے لئے علاقائی ممالک کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کی جائیگی اور تعاون کے لئے کثیرالجہتی ترقیاتی بینکوں اور نجی شعبہ سے بھی مدد لی جائیگی،امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ دور رس عوامی سفارت کاری کے پروگراموں میں بھارت افغانستان اور دیگر علاقائی ممالک کی بھر پور حمایت کرے گا،افغانستان میں اقتدار کی منتقلی بتدریج جاری ہے اور اس منصوبہ کی بدولت افغان عوام کامیاب اور اپنے طور پر کھڑے ہو سکیں گے۔امریکی محکمہ خارجہ تعلقات کونسل کے جیمز میک برائڈ کے مطابق این ایس آر مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں اور وسطی ایشیا کو اقتصادی ترقی اور استحکام لانے کیصلاحیت ہے۔ معروف اخبار فرسٹ پوسٹ میں شائع کردہ کے مطابق امریکہ بھارت کے ساتھ مل کرچین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کیمد مقابل دو اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر کام کا آغاز کرنا چاہتا ہے۔ ان منصوبوں میں بھارت کا کردار اہم ہو گا،یہ منصوبے جنوبی ایشیائی ممالک کو جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو باہم ملانے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

دونوں منصوبوں کا خاکہ گذشتہ روزبجٹ میں نئی شاہراہ اور ریشم منصوبہ کے نام سے شامل کیا گیا یہ اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ جنوب اور وسطی ایشیا کی اس بجٹ درخواست کے ان اقدامات کی تائید کی جائے گی۔ نیو سلک روڈ (NSR)افغانستان اور اس کے ہمسائیہ ممالک اور ہند بحرالکاہل جنوب اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو ملائے گی۔اس منصوبہ کے لئے علاقائی ممالک کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کی جائیگی اور تعاون کے لئے کثیرالجہتی ترقیاتی بینکوں اور نجی شعبہ سے بھی مدد لی جائیگی۔امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ دور رس عوامی سفارت کاری کے پروگراموں میں بھارت افغانستان اور دیگر علاقائی ممالک کی بھر پور حمایت کرے گا۔افغانستان میں اقتدار کی منتقلی بتدریج جاری ہے اور اس منصوبہ کی بدولت افغان عوام کامیاب اور اپنے طور پر کھڑے ہو سکیں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ تعلقات کونسل کے جیمز میک برائڈ کے مطابق این ایس آر مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں اور وسطی ایشیا کو اقتصادی ترقی اور استحکام لانے کی صلاحیت ہے۔واضح رہے کہ اس منصوبے کااعلان سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے 2011میں چنائے میں اپنی تقریر میں کیا تھا ۔ کلنٹن نے چنئی میں کہا تھا: “ترکمان گیس فیلڈز پاکستان کی اور بھارت کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات دونوں کو پورا کرنے میں مدد اور افغانستان اور پاکستان تاجک کپاس دونوں کے لیے اہم ٹرانزٹ آمدنی فراہم کر سکتا ہے اور اب ٹرمپ انتظامیہ اس منصوبہ میں بھارت کو انتہائی اہم رول دیتے ہوئے کچھ تبدیلیوں کے ساتھ مکمل کرنا چاہتا ہے۔

موضوعات:



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…