انقرہ (آئی این پی)ترک وزارت خارجہ نے صدر رجب طیب اردگان کے دورہ واشنگٹن کے دوران امریکی سکیورٹی کوتاہیوں کی وضاحت طلب کر لی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی نے صدر رجب طیب اردگان کے 16 مئی کے دورہ واشنگٹن کے دوران امریکن سکیورٹی اہلکار کے رویے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔انقرہ میں امریکہ کے سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے موضوع سے متعلق زبانی ا ور تحریری احتجاج کیا گیا ہے۔
صدر اردگان کے ہمراہ وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کے دورہ امریکہ کے دوران ان کے حفاظتی دستے کے لئے اختیار کئے گئے، مقامی اور سفارتی اصول و ضوابط ، آداب اور پیشہ واریت کے منافی اور جارحانہ رویے کی زبانی اور تحریری شکل میں مذمت کی گئی ہے۔سفیر کو دئیے گئے احتجاجی نوٹ میں امریکی حکام سے اس واقعے کی تحقیق کرنے اور موضوع سے متعلق ضروری وضاحت دینے کا باقاعدہ مطالبہ کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں وزارت خارجہ کی طرف سے موضوع سے متعلق جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر رجب طیب اردگان کے دورہ امریکہ کے دوران پیش آنے والی یہ سکیورٹی کوتاہیاں دیگر ہر حوالے سے کامیاب رہنے والے اس اہم دورے کو متاثر نہیں کر سکیں گی۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں دونوں ممالک کے صدورکے درمیان ہونے والی ملاقات میں بھی ترکی نے امریکا پر واضح کیاتھا کہ شام میں تحریک کردستان کی حمایت کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی ۔ادھر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف ترکی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ترک صدر رجب طیب اریدوان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے واشنگٹن میں ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے واضح کردیا ہے کہ کردستان تحریک کی امریکی حمایت قبول نہیں کی جائے گی۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں امریکا کے ساتھ تعاون ضروری ہے اور وہ امریکا کے ساتھ نئی بنیادوں پر تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں