واشنگٹن(آئی این پی)امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کمیونسٹ ملک کو ایسے تجربات سے باز رکھنے کی خاطر اقتصادی اور سفارتی دباؤ دینے کا عمل جاری رہے گا۔ شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربے پر ردعمل کااظہا ر کرتے ہوئے کہاکہ اس کمیونسٹ ملک کو ایسے تجربات سے باز رکھنے کی خاطر اقتصادی اور سفارتی دبا دینے کا عمل جاری رہے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربے پر ردعمل کااظہا ر کرتے ہوئے کہاکہ اس کمیونسٹ ملک کو ایسے تجربات سے باز رکھنے کی خاطر اقتصادی اور سفارتی دبا دینے کا عمل جاری رہے گا۔شمالی کوریا کی جانب سے ایک نئے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا گیا ہے۔ جنوبی کوریا کی فوج کے چیفس آف سٹاف کے مطابق یہ تجربہ دارالحکومت پیونگ یانگ کے جنوب میں کیا گیا اور اس میزائل نے مشرق کی جانب تقریبا 500 کلومیٹر کا سفر کیا تاہم اس بارے میں انہوں نے مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔رواں برس کے دوران شمالی کوریا کی جانب سے کیا جانے والا یہ اپنی نوعیت کا دسواں تجربہ ہے۔ 2016 میں پیونگ یانگ حکومت نے کل بارہ میزائل تجربے کیے تھے۔دریں اثناء کمیونسٹ ملک شمالی کوریا نے پیر کو درمیانے فاصلے تک نشانہ بنانے والے بیلیسٹک میزائل کے تجربے کی تصدیق کر دی ۔ شمالی کوریائی نیوز ایجنسی کے سی این اے کے مطابق ملکی لیڈر کِم جونگ ان میزائل ٹیسٹ کے وقت موجود تھے۔ نیوز ایجنسی کے مطابق اِس ٹیسٹ کے بعد شمالی کوریا کے لیڈر نے اس بیلیسٹک میزائل کو مختلف مقامات پر نصب کرنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ اس تجربے کے بعد امریکا اور جاپان نے شمالی کوریا پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ابھی تک شمالی کوریا نے اپنی جوہری ہتھیار سازی اور میزائل پروگرام پر عالمی تشویش کو نظر انداز کر رکھا ہے۔ اس ضمن میں اس نے اپنے حلیف ملک چین کی ہدایت کو بھی اہمیت نہیں دی ہے۔