ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی بادشاہ شاہ سلمان کی دعوت پر وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب۔ دورے کے موقع پر سعودیوں کا نواز شریف کے ساتھ نا روا سلوک۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ عرب اسلامی سربراہ کانفرنس کے موقع پر سعودی عرب کے دارالحکومت میں وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں پاکستانی وفد بھی موجود ہے لیکن عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کرنے والے پاکستان کے وزیراعظم کو اپنا نقطہ نظر بیان کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔
وزیراعظم نوازشریف نے خصوصی پرواز میں تقریباً اڑھائی گھنٹے اپنے کامریڈز کے ساتھ اپنی تقریر کی تیاری میں گزارے اور ان کا خیال تھا وہ سربراہی کانفرنس میں یہ تقریر کریں گے لیکن انہیں تقریر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔موقر قومی اخبار کے مطابق اس حوالے سے ایک اور درد ناک پہلو یہ تھا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور نہ ہی کوئی دوسرا ذمہ دار فرد وہاں موجود تھا جو یہ بتا سکتا کہ سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم کو خطاب کا موقع کیوں نہیں دیا گیا جس کیلئے پچھلے ہفتہ سعودی وزیر خارجہ خود اسلام آباد آئے اور وزیراعظم کو دعوت دی تھی۔ کانفرنس میں منظور نظر رہنمائوں کو تقریر کا موقع دیا گیا جنہوں نے دہشت گردی کا سامنا نہیں کیا جبکہ پاکستان بے مثال قربانیوں کے ساتھ دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے اب بھی پرعزم ہے۔