ریاض (این این آئی)سعودی عرب نے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کے الزام میں لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ اور حسن نصراللہ کے قریبی ساتھی ھاشم صفی الدین کو دہشت گرد قرار دے کر اسے بلیک لسٹ کردیا ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حال ہی میں امریکی وزارت خزانہ نے بھی ہاشم صفی الدین کو دہشت گردی کے الزام میں دہشت گرد عناصر میں شامل کرتے ہوئے انہیں بلیک لسٹ کردیا تھا۔خیال رہے کہ ھاشم صفی الدین کوحزب اللہ کے انتظامی ڈھانچے میں حسن نصراللہ کے بعد دوسرا اہم ترین کمانڈر سمجھا جاتا ہے۔ صفی الدین حزب اللہ کی روز مرہ کی عسکری کاروائیوں کو مانیٹر کرتا ہے۔ رشتے وہ حسن نصراللہ کا خالہ زاد ہے۔ھاشم صفی الدین کی پیدائش جنوبی لبنان کے الصور شہر میں 1964ء میں ہوئی۔ اس کا شمار حزب اللہ کی مجلس شوریٰ کے سرکردہ ارکان اور حزب اللہ ملیشیا کے اہم رہ نماؤں میں ہوتا ہے۔خطے میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، شام میں بشارالاسد کی دہشت گردانہ پالیسیوں میں اس کی مدد کرنے اور مشرق وسطیٰ میں فرقہ واریت کے فروغ اور امن وامان کو تباہ کرنے کے جیسے جرائم میں ملوث ہونے پر سعودی عرب نے ھاشم صفی الدین کو بلیک لسٹ کیا ہے۔سعودی حکومت نے واضح کیا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی جیسے جرائم میں ملوث عناصر کے بالخصوص خطے میں عسکری مداخلت کرنے والے حزب اللہ کے دہشت گردوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب خطے میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں حزب اللہ ملیشیا کے کردار پر خاموش تماشائی نہیں رہے گا بلکہ اس حوالے سے موثر حکمت عملی اپنائی جائے گی۔