جمعرات‬‮ ، 01 مئی‬‮‬‮ 2025 

1967ء کی چھ روزہ عرب اسرائیل جنگ ،کس طرح چھوٹے سے اسرائیل نے عرب اتحادکے ہوش اُڑادیئے؟تہلکہ خیز تفصیلات جاری

datetime 20  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)اسرائیل نے سرکاری سطح پر پہلی بار جون 1967ء کی چھ روزہ عرب اسرائیل جنگ کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ ان تاریخی دستاویزات میں جنگ کے پروٹوکول، مقبوضہ غرب اردن، بیت المقدس اور جنگ کے دوران قبضے میں لیے گئے دیگر فلسطینی علاقوں کے مستقبل کے بارے میں کیے گئے فیصلوں کی تفصیلات شامل ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے جب صہیونی ریاست نے باقاعدہ طور پر جنگ سنہ 1967ء کی تفصیلات منظرعام پرلائی ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق اسرائیل کے نیشنل آرکائیو سے جاری کردہ تحریری، ریکارڈڈ اور عینی شہادتوں پر مبنی ڈیڑھ لاکھ صفحات کی تفصیلات جاری کی ہیں جن میں پانچ جون سے 10 کے دوران لڑی جانے والی جنگ اور اس دوران ہونے والے فیصلوں کی تفصیلات شامل ہیں۔اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چھ جون 1967ء کی جنگ کے دوسرے روز اس وقت کے اسرائیلی وزیراعظم ’لیوی اشکول‘ نے کابینہ کا خصوصی اجلاس بلایا۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ اسرائیل نے جنگ میں غیرمعمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں اوراسرائیلی فوج عرب ملکوں کی سرحدوں کو پار کرتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عرب افواج کی شکست کے بعد علاقائی سیاسی صورت حال تیزی کے ساتھ تبدیل ہورہی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کو مشرق وسطیٰ میں آئینی سیاسی مقام دلانے کا وقت آگیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اس وقت کے وزیر برائے لیبر یگال الون نے کہا کہ پرانے بیت المقدس پر قبضے میں تاخیر کی وجہ سے امریکا اور وٹیکن کی طرف سے مداخلت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بیت المقدس پر قبضے کو موثر بنانے کے لیے خصوصی کمیٹی کی تشکیل کی تجویز پیش کی۔

وزیر مناحیم بیگن نے تجویز دی کہ بیت المقدس اور اردن کے قبضے میں لیے گئے علاقوں کو مقبوضہ قرار دینے کے بجائے ’آزاد‘ کرائیگئے علاقے قرار دیا جائے۔وزیر دفاع موشے ڈایان نے کہا کہ بیت المقدس میں فوج داخل کرنے سے گریز کیا جائے اور کچھ مزید انتظار کرلیا جائے کیونکہ ایسا کرنیسے فوج کو فلسطینیوں کے ساتھ لڑائی کا سامنا ہوسکتا ہے اور فوج کو گلی محلوں میں لڑائی لڑنا پڑسکتی ہے۔

ایک یا دو روز کے بعد جب بیت المقدس کے شہری خود سفید پرچم لہراتے ہوئے آئیں تو اس کے بعد فوج کو جبل مکبر میں لے جانے کی اجازت دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اہم مسئلہ غرب اردن میں ایک ملین عرب باشندوں پر قابو پانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیت المقدس سے عرب باشندوں کے فرار کا راستہ کھلا رکھا جائے۔جنگ کے پروٹوکول کے بارے میں سامنے آنے والی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ عرب علاقوں کو 8 گروپوں میں تقسیم کیا۔

یہ فیصلہ کیا کہ تمام عرب باشندوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی جائے اور اسرائیلی فوج ایک ایک گھر میں جا کر تفصیلات جمع کرے گی۔اس طرح جنگ میں قبضے میں لیے گئے علاقون میں کرفیو لگادیا گیا۔ 2500 اسرائیلی فوجیوں کو مقبوضہ علاقوں میں رہنے والی آبادی کی گنتی کی ذمہ داری سونپی گئی۔ ان فوجیوں میں عربی بولنے والے فوجی شامل کیے گئے اورانہیں ٹرانسپورٹ کی سہولت کے لیے 150 بسیں فراہم کی گئیں۔گنتی کے بعد بتایا گیا کہ مقبوضہ وادی گولان کے باشندوں کی تعداد 6400، جزیرہ سیناء کی 33 ہزار، غزہ کی 35600 اور غرب اردن کے علاقوں کی چھ لاکھ آبادی سامنے آئی۔



کالم



22 اپریل 2025ء


پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…