نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک)آج کل انرجی ڈرنکس کااستعمال بہت عام ہے اوردنیابھرمیں لوگوں کی اکثریت بڑے شوق سے ان کااستعمال کرتی ہے لیکن بھارتی اخبارٹائمزآف انڈیانے ایک خوفناک انکشاف کیاہے کہ ایک امریکی نوجوان نے ڈیوس ایلن نے گزشتہ ماہ اپریل کے آخری میں ایک دن انرجی ڈرنک، ماؤنٹین ڈیو اور اس کے بعد کافی پی تھی اوراس کے فوری بعد اس نے کافی پی لی اورکافی پیتے ہی وہ بے ہوش ہوگیا
اورجب اس کوہسپتال لے جایاگیاتووہ اس وقت دم توڑچکاتھا۔ رچ لینڈ کاؤنٹی انتظامیہ سے تعلق رکھنے والے ایک اہلکار گیری واٹس نے اس حوالے سے بتایاکہ ان کی طلاع کے مطابق نوجوان ڈیوس ایلن انرجی مشروبات کی بڑی مقدار پینے کے 15منٹ بعد ہی بے ہوش ہوگیا اورپھرہوش میں نہ آسکا. اس امریکی نوجوان کے والد شون کرائپ نے انرجی ڈرنکس کے نقصانات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہاکہ میرے بیٹے کی موت کسی ٹریفک حادثے میں نہیں بلکہ انرجی ڈرنکس کی وجہ سے ہوئی ۔جبکہ امریکہ میں امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی ہدایات کے مطابق نوجوان افراد کو24گھنٹے میں 400 ملی گرام سے زائد کیفین کا استعمال ہرگز نہیں کرنا چاہیے. کیفین کی یہ مقدار کافی کے چار سے پانچ کپوں میں ہوتی ہے جبکہ مارکیٹ میں فروخت کےلئے پیش کئے جانے والے انرجی ڈرنک میں 240 ملی گرام تک کیفین ہوسکتی ہے۔اس معاملے پرماہرین صحت کاکہناہے کہ انرجی ڈرنکس کے زیادہ استعمال سے دل کی دھڑکن میں تیزی اورکمی سے بلڈپریشربھی بڑھتااورگھٹتاہے اورجس کی وجہ سے دل کادورہ پڑنے کاامکان زیادہ ہوجاتاہے ۔ماہرین کے مطابق کیفین کی اگرکم مقداربھی استعما ل کی جائے تووہ بھی اتنی ہی خطرناک ہے جتنے زیادہ مقدارمیں استعمال کی جائے لیکن دوسرے مشروبات میں مکس کرکے اس کوپیناخطرے سے کم نہیں ہے اسلئے اس معاملے میں نوجوانوں کوخاص کراحتیاط کرنی چاہیے ۔