منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے سابق سربراہ بھی اپنی ہی حکومت پر برس پڑے، کیا کچھ کہہ دیا؟

datetime 4  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال کو بدترین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 1990 میں جب مسلح جدوجہد عروج پر تھی تو اْس وقت بھی حالات ایسے نہیں تھے۔ایک انٹرویومیں را کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے اس سوال پر کہ کیا حالیہ غیر مسلح جدوجہد موجودہ حکومت کے دور میں خراب سے خراب تر ہوئی ہے کا جواب ہاں میں دیا۔انہوںنے

کہاکہ ہاں 1990 کے مقابلے میں اب صورت حال خراب ہورہی ہے، ماحول کے حوالے سے یہ حالات خراب ہیں کیونکہ اس میں نوجوان شریک ہیں اور کشمیری نوجوان قابو سے باہر ہوچکے ہیں۔انھوں نے کہا کہ وہاں نا امیدی کی فضا پائی جاتی ہے اور وہ مرنے سے نہیں ڈرتے، گاؤں والے، طلبا اور یہاں تک کہ لڑکیاں بھی گلیوں پر آرہی ہیں ایسا ماضی میں کبھی نہیں ہوا۔سابق انٹیلی جنس سربراہ کے مطابق 1990 میں مسلح عسکریت پسندی اور شدت پسندی تھی جو آج نہیں ہے ٗاس وقت بہت زیادہ ہتھیار تھے اور عسکریت پسندی زیادہ تھی تاہم آج جب نوجوان اور لڑکیاں پتھروں سے لڑتے ہیں تو صورت حال بدترین ہے۔انہوںنے کہاکہ صورت حال غیرمعمولی ہے ٗآج انھیں پتھراؤ کرنے پر فخر ہے ٗوہ زیادہ نہیں چھپتے ٗاسکول کی لڑکیاں اور خواتین پتھراؤ کیلئے نکل آتی ہیں ٗکشمیر کی صورت حال ایسی کبھی نہیں رہی۔انھوں نے کہا کہ مختصر طور پر اگر کہا جائے کہ کشمیر کا مستقبل کیا ہے تویہ اچھا دکھائی نہیں دے رہا، کشمیر کا مایوس کن حصہ یہ ہے کہ یہ لڑکے اور لڑکیاں ہاتھوں میں پتھر لیے اس بات سے ماورا ہیں کہ ان کے والدین کیا محسوس کرتے ہیں، کشمیری خاندانوں میں بہت زیادہ بے یقینی ہے کہ وہ یہ بات نہیں جانتے کہ ان کا بیٹا کیا کررہا ہے اور بیٹے کو اس سے کوئی غرض نہیں ہے کہ اس کا باپ کیا سوچتا ہے۔دولت نے کہا کہ یہ حیرانی کی بات ہے کہ بھارت کیوں پاکستان

سے مذاکرات کرنے سے ہچکچاتا ہے ٗانہوںنے کہاکہ مجھے سمجھ میں نہیں آتا کہ بھارت، کشمیر کے حوالے سے پاکستان سے بات کرنے سے خوفزدہ کیوں ہے ٗ انھیں وضاحت کرنی ہے۔را کے سابق سربرا نے کہا کہ میں اعتراف کرتا ہوں کہ مودی جی نے اچھا آغاز کیا تھا ٗ انھوں نے پاکستان جاکر ہم سب کو حیران کردیا تھا اور اس کے بعد کیا ہوا، مشکل بات یہ ہے کہ مذاکرات کے لیے پاکستان ایک آسان ریاست نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ

پاکستان سے مذاکرات کے حوالے سے بھارت کا موجودہ موقف کہ مذاکرات اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے بھی بے معنی ہے۔انہوںنے کہاکہ چیزیں کئی سطح پر پیش آرہی ہیں ٗہمیں یہاں اور وہاں کے واقعات سے بالاتر ہوکر مذاکرات کرنے ہوں گے، یقیناہمیں اڑی، گورداسپور اور پٹھان کوٹ واقعات کی وضاحت کی ضرورت ہے لیکن مجھے بتایا گیا کہ دونوں جانب کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزرز اب مذاکرات کررہے ہیں

ٗمذاکرات خارجہ سیکریٹری اور وزیراعظم کی سطح پر ہونا ضروری ہیں، مودی جی تھیٹر کے استاد ہیں اس لیے وہ ایسا کرسکتے ہیں۔بھارتی ایجنسی کے سابق سربراہ نے کہاکہ معذرت کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ نواز شریف بھی کاریگر ہیں ٗاس طرح یہ برابری کا معاملہ ہے تاہم کشمیریوں کے بجائے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنا آسان ترین ہے۔برہانی وانی کی شہادت کے بعد کی صورت حال پر انہوںنے کہاکہ پاکستان نے اس کے بعد حیران

کردیا اور کہا کہ وہ انتقام لینے پر تل گئے، گزشتہ پانچ برسوں میں پاکستان نے حریت کے تمام دھڑوں کو یکجا کرنے کی کوشش کی اور وہ ناکام ہوئے تاہم اب وہ ایک ہیں کیونکہ بھارت کی یہ حکومت ان پر نظر نہیں ڈال سکتی۔انھوں نے کہا کہ بھارتی حکومت برہان وانی کے قتل کے بعد کے حالات سے نمٹنے میں ناکام رہی ٗجی بالکل بلکہ مجھے یہ کہنے دیجیے کہ ہم نے پاکستان کو وادی میں دوبارہ قدم جمانے کی دعوت دی تھی اور

اکتوبر تک چیزیں ابتر ہو چکی تھیں، کشمیری باشندے سردوں میں اپنی کنگداسی کے ساتھ فرن پہنتے ہیں جو کشمیریوں کو مشغول رکھنے کا بہترین وقت ہے اور ہم ایسا نہیں کرپائے۔اے ایس دولت کا کہنا تھا کہ گزشتہ سردیوں میں ان کی بہ نسبت خاموشی کو تباہ کرنے میں ہم ناکام رہے اور اب بچے سڑکوں پر ہیں، مودی جی جب اقتدار پر براجمان ہوئے تھے تو کچھ اثر تھا تاہم مذاکرات نہیں ہوئے۔

 

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…