ممبئی (آئی این پی)وزن میں کمی کی غرض سے سرجری کے لیے بھارت کا رخ کرنے والی مصر کی 36 سالہ ایمان احمد کی بہن شائما سلیم نے آپریشن کرنے والے سرجن ڈاکٹر مفضل لکڑا والا اور ان کے ہسپتال کو ‘جھوٹا’ قرار دیدیا۔بھارتی اخبار’’ہندوستان ٹائمز ‘‘کی ایک رپورٹ کے مطابق ایمان احمد کی بہن کا دعویٰ ہے کہ بھارتی ڈاکٹرز نے دوائوں کی بھاری مقدار استعمال کرکے ان کی دماغی سرگرمی کو متاثر کردیا ہے جبکہ ایمان کے وزن میں بھی کوئی خاطر خواہ کمی سامنے نہیں آئی۔
یاد رہے کہ رواں سال فروری میں دنیا کی وزنی ترین خاتون ایمان احمد کو علاج کے لیے مصر سے کارگو طیارے کے ذریعے ہندوستان لایا گیا تھا۔500 کلوگرام وزنی خاتون ایمان کی بہن نے گذشتہ سال اکتوبر میں ممبئی کے سیفی ہسپتال کے ڈاکٹر سے اپنی بہن کے علاج کے لیے رابطہ کیا تھا جس کے بعد سیفی ہسپتال کے سرجن ڈاکٹر مفضل لکڑاوالا نے انہیں ایمان کے کامیاب علاج کی یقین دہانی کرائی تھی۔بعد ازاں گذشتہ ماہ بھارتی ڈاکٹرز نے دنیا کی سب سے وزنی قرار دی جانے والی مصری خاتون کی کامیاب سرجری کرنے کا دعوی کیا تھا۔تاہم اچانک منظرعام پر آنے والی ایمان احمد کی بہن کی ویڈیو کے بعد وزنی ترین خاتون کی صحت معمہ بن گئی ہے۔ممبئی کے سیفی ہسپتال کے حکام کا کہنا ہے شائما سلیم یہ بہانہ بنا کر ایمان احمد کا ہسپتال سے ڈسچارج روکنا چاہتی ہیں کیونکہ انہیں مصر میں کوئی بھی سیفی ہسپتال کے حکام کا کہنا ہے شائما سلیم یہ بہانہ بنا کر ایمان احمد کا ہسپتال سے ڈسچارج روکنا چاہتی ہیں کیونکہ انہیں مصر میں کوئی بھی مفت علاج کی سہولیات فراہم کرنے کو تیار نہیں۔وہ ایمان کے سفر، علاج اور سرجری پر 2 کروڑ روپے خرچ کرچکے ہیں، صحت کو مزید بہتر بنانے کے لیے دنیا بھر سے عطیات اکھٹے کیے گئے۔سیفی ہسپتال کے ڈاکٹرز نے پیر (24 اپریل کو) ایمان کی ایک تصویر بھی جاری کی جس میں انہیں ٹیلی ویژن دیکھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب سرجن ڈاکٹر مفضل لکڑاوالا کے مطابق یہ ان کے لیے ‘بھیانک خواب’ جیسا ہے، کوئی ہسپتال یا ڈاکٹر ایمان احمد کے علاج کے تیار نہیں تھا اور اب وہ کافی حد تک وزن کم کرچکی ہیں جس سے ان کی زندگی بچ گئی۔شائما سلیم نے اپنی ویڈیو میں یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ سیفی ہسپتال کی انتظامیہ اس طرح کے کیسز کو سنبھالنے کی صلاحیت نہیں رکھتی اور انھیں صرف میڈیا پر آنے میں دلچسپی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی بہن کے وزن میں کمی کا دعوی بھی جھوٹا ہے اور ایمان کا وزن 250 کلوگرام کم نہیں ہوا۔ویڈیو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سرجن مفضل لکڑا والا کا کہنا تھا کہ ایمان کا وزن اب 500 سے کم ہو کر 170 کلوگرام ہوچکا ہے، تاہم ان کا اتنی جلدی چلنا پھرنا ممکن نہیں۔ممبئی کے اس ہسپتال کے سی ای او حذیفہ شہابی کا کہنا ہے کہ ‘کوئی بھی ویڈیو یا الزامات انہیں کام سے نہیں روک سکتے، ہمارا کام مریضوں کا علاج کرنا ہے اور وہ ہم کرتے رہیں گے۔