پیر‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2025 

دنیا کی وزنی ترین خاتون کے ساتھ بھارت میں دھوکہ،افسوسناک انکشافات،نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا

datetime 25  اپریل‬‮  2017 |

ممبئی (آئی این پی)وزن میں کمی کی غرض سے سرجری کے لیے بھارت کا رخ کرنے والی مصر کی 36 سالہ ایمان احمد کی بہن شائما سلیم نے آپریشن کرنے والے سرجن ڈاکٹر مفضل لکڑا والا اور ان کے ہسپتال کو ‘جھوٹا’ قرار دیدیا۔بھارتی اخبار’’ہندوستان ٹائمز ‘‘کی ایک رپورٹ کے مطابق ایمان احمد کی بہن کا دعویٰ ہے کہ بھارتی ڈاکٹرز نے دوائوں کی بھاری مقدار استعمال کرکے ان کی دماغی سرگرمی کو متاثر کردیا ہے جبکہ ایمان کے وزن میں بھی کوئی خاطر خواہ کمی سامنے نہیں آئی۔

یاد رہے کہ رواں سال فروری میں دنیا کی وزنی ترین خاتون ایمان احمد کو علاج کے لیے مصر سے کارگو طیارے کے ذریعے ہندوستان لایا گیا تھا۔500 کلوگرام وزنی خاتون ایمان کی بہن نے گذشتہ سال اکتوبر میں ممبئی کے سیفی ہسپتال کے ڈاکٹر سے اپنی بہن کے علاج کے لیے رابطہ کیا تھا جس کے بعد سیفی ہسپتال کے سرجن ڈاکٹر مفضل لکڑاوالا نے انہیں ایمان کے کامیاب علاج کی یقین دہانی کرائی تھی۔بعد ازاں گذشتہ ماہ بھارتی ڈاکٹرز نے دنیا کی سب سے وزنی قرار دی جانے والی مصری خاتون کی کامیاب سرجری کرنے کا دعوی کیا تھا۔تاہم اچانک منظرعام پر آنے والی ایمان احمد کی بہن کی ویڈیو کے بعد وزنی ترین خاتون کی صحت معمہ بن گئی ہے۔ممبئی کے سیفی ہسپتال کے حکام کا کہنا ہے شائما سلیم یہ بہانہ بنا کر ایمان احمد کا ہسپتال سے ڈسچارج روکنا چاہتی ہیں کیونکہ انہیں مصر میں کوئی بھی سیفی ہسپتال کے حکام کا کہنا ہے شائما سلیم یہ بہانہ بنا کر ایمان احمد کا ہسپتال سے ڈسچارج روکنا چاہتی ہیں کیونکہ انہیں مصر میں کوئی بھی مفت علاج کی سہولیات فراہم کرنے کو تیار نہیں۔وہ ایمان کے سفر، علاج اور سرجری پر 2 کروڑ روپے خرچ کرچکے ہیں،  صحت کو مزید بہتر بنانے کے لیے دنیا بھر سے عطیات اکھٹے کیے گئے۔سیفی ہسپتال کے ڈاکٹرز نے پیر (24 اپریل کو) ایمان کی ایک تصویر بھی جاری کی جس میں انہیں ٹیلی ویژن دیکھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب سرجن ڈاکٹر مفضل لکڑاوالا کے مطابق یہ ان کے لیے ‘بھیانک خواب’ جیسا ہے، کوئی ہسپتال یا ڈاکٹر ایمان احمد کے علاج کے تیار نہیں تھا اور اب وہ کافی حد تک وزن کم کرچکی ہیں جس سے ان کی زندگی بچ گئی۔شائما سلیم نے اپنی ویڈیو میں یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ سیفی ہسپتال کی انتظامیہ اس طرح کے کیسز کو سنبھالنے کی صلاحیت نہیں رکھتی اور انھیں صرف میڈیا پر آنے میں دلچسپی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی بہن کے وزن میں کمی کا دعوی بھی جھوٹا ہے اور ایمان کا وزن 250 کلوگرام کم نہیں ہوا۔ویڈیو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سرجن مفضل لکڑا والا کا کہنا تھا کہ ایمان کا وزن اب 500 سے کم ہو کر 170 کلوگرام ہوچکا ہے، تاہم ان کا اتنی جلدی چلنا پھرنا ممکن نہیں۔ممبئی کے اس ہسپتال کے سی ای او حذیفہ شہابی کا کہنا ہے کہ ‘کوئی بھی ویڈیو یا الزامات انہیں کام سے نہیں روک سکتے، ہمارا کام مریضوں کا علاج کرنا ہے اور وہ ہم کرتے رہیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…