اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

امریکہ کسی سے نہیں ڈرتا اور اگر امریکہ کو خطرہ ہے تو وہ کس اسلامی ملک سے ہے؟امریکی وزیردفاع کا حیرت انگیزانکشاف

datetime 2  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آئی این پی)امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ ایران نے دہشت گردی کو برآمد کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور وہ بدستور جنگجوئی کی سرگرمیوں کی پشتیبانی کررہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جیمز میٹس نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ برسوں کے دوران میں ایران کے کردار میں کوئی تبدیلی رو نما نہیں ہوئی ہے۔ جیمز میٹس سے ان کے 2012 میں امریکا کو درپیش تین بنیادی

خطرات کے حوالے سے ایران کے بارے میں تبصرے سے متعلق سوال پوچھا گیا تھا۔انھوں نے تب کہا تھا کہ امریکا کو ایران ، ایران اور صرف ایران ہی سے خطرات درپیش ہیں۔انھوں نے کہا کہ جب میں نے ایران کے بارے میں یہ گفتگو کی تھی تو اس وقت میں امریکا کی مرکزی کمان کا کمانڈر تھا۔میں نے کہا تھا کہ ایران بنیادی طور پر دہشت گردی کو برآمد کرنے والا ملک ہے۔وہ تب دہشت گردی کی پشتیابی کرنے والا بنیادی ملک بھی تھا اور اس نے آج بھی اس طرح کا کردار جاری رکھا ہوا ہے۔ان کے اس بیان سے چند روز قبل ہی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایران کو ایک مرتبہ پھر یمن کے حوثی باغیوں کی مالی اور مادی مدد پر خبردار کیا تھا اور کہا تھا کہ حوثی باغیوں کی سرگرمیوں سے آبنائے باب المندب اور بحیرہ احمر میں جہازرانی کے لیے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔امریکا کی مسلح افواج کی مرکزی کمان کے موجودہ سربراہ آرمی جنرل جوزف ووٹل نے ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے روبرو بیان دیتے ہوئے یہ انتباہ جاری کیا تھا۔انھوں نے واضح کیا تھا کہ امریکا یہ نہیں چاہتا کہ یمن کی سرزمین اس کے خلاف حملوں کے لیے ایک پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہو۔حالیہ ہفتوں کے دوران میں ایسی رپورٹس بھی منظرعام پر آچکی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ایرانی انٹیلی جنس نے یمن کے حوثی باغیوں کی میزائل صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد دی ہے

تا کہ وہ یمنی دارالحکومت صنعا سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے ذریعے سعودی سرزمین کو نشانہ بنا سکیں۔ حوثی باغی گذشتہ سال مکہ مکرمہ کی جانب بھی میزائل داغ چکے ہیں اور یہ میزائل طائف شہر کے نزدیک جا کر گرا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…