واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق امریکی صدر باراک اوبامہ جاتے جاتے فلسطینی مسلمانوں کیلئے بڑا کام کر گئے۔ تفصیلات کے مطابق یہودی لابی(اسرائیل) کے دبائو پر امریکی کانگریس نے فلسطینی امداد کو روک دینے کی منظوری دیدی تھی لیکن امریکی سابق صدر باراک اوبامہ نے عہدہ صدارت چھوڑنے سے چند گھنٹے قبل تقریباََ 23 ارب روپے پاکستانی (221ملین ڈالرز) کی رقم
امداد کے طور پر فلسطین بھجوا دی۔ سابق امریکی صدر اوبامہ کی ہدایات پر امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے خاموشی سے 221 ملین ڈالر کی رقم فلسطین انتظامیہ کو پہنچا دی۔ فلسطین کیلئے یہ امریکی امداد فلسطین میں مسلمانوں کی زبوں حالی کم کرنے اور ترقیاتی کاموں کیلئے بھجوائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود اور فنڈز نہ دینے کے اعلان کے باوجود اوبامہ نے اآخری چند گھنٹوں میں 4 ملین ڈالر امداد موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بھی جاری کر دی تھی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اوبامہ کی فلسطین کو بھجوائے جانے والی امداد سے کانگریسی ارکان نا خوش نظر آ رہے ہیں اور وہ انہیں اس کیلئے تنقید کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں۔