ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)اوم پوری کا مبینہ قتل،بھارت میں شرمناک مثال قائم،ہندو انتہاپسندوں نے حدیں پارکرلیں، تفصیلات کے مطابق معروف بھارتی اداکار اوم پوری کے مبینہ قتل کے بعد بھارت میں ہندو انتہاپسندوں نے جشن منانا شروع کردیا ہے، بھارت کے مختلف علاقوں میں اوم پوری کے انتقال پر خوشیاں منائی جارہی ہیں ،
ہندوانتہاپسندوں کے اس گھناﺅنے طرز عمل پر سوشل میڈیا پر شدیدردعمل دیکھنے میں آرہا ہے ، بھارتی اداکار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ہونے والے انکشافات نے دنیابھرمیں ہنگامہ برپاکردیاہے معلوم ہوا ہے کہ اداکار اوم پوری کی لاش برہنہ حالت میں ملی تھی جبکہ ان کے سرپر ڈیڑھ انچ کا گہرا زخم کا نشان بھی پایاگیا ہے ، اداکار کی لاش کو کچن کے قریب برآمد کیاگیا، معلوم ہوا ہے کہ اداکار کی اپنی سابقہ اہلیہ نندتا پوری سے بھی لڑائی ہوئی تھی جبکہ نندتا نے بالی ووڈ ہدایت کار خالد قدوائی اور اوم پوری کے ڈرائیور کو ان کی موت کا ذمہ دار قرار دیا ہے ، پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد موت کی تحقیقات کا آغازکردیا ہے ، اوم پوری پاکستان سے تعلقات کے حامی تھے اور اکثر اوقات پاکستان کے دورے کرتے رہتے تھے جس کی وجہ سے بھارت میں ان کو بعض انتہاپسند اچھی نظروں سے نہیں دیکھتے تھے ،ابتدائی طورپر اوم پوری کی موت کی وجہ ہارٹ اٹیک قراردی گئی تھی جبکہ اب پولیس خالد قدوائی، اوم پوری کی اہلیہ سمیت ڈرائیور اور بیٹے ایشان کو بھی تفتیش میں شامل کرچکی ہے۔واضح رہے کہ معروف بھارتی اداکار اوم پوری نے اکثر اوقات بھارت کے بارے میں کافی سخت الفاظ کا استعمال کیا جبکہ پاکستان کی مضبوطی کی تعریف بھی کی ،اوم پوری ہمیشہ بھارتی معاشرے کی برائیوں کے خلاف بات کرتے رہے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ گھبراﺅ نہیں بیٹا بہت مضبوط ہے پاکستان ان کی کوئی معمولی تعداد نہیں ہے بائیس کروڑ کی ہے،
وہ چھٹکو سا سالہ کشمیر ہم سے نہیں سنبھلتا،جبکہ ٹی وی کے ایک ٹاک شو میں جسے مبینہ طورپر ان کی موت کی وجہ بھی قراردیاجارہاہے انہوں نے کہا کہ کیسی کیسی گھٹیا فلمیں بناکر پاکستانیوں پر تھوکتے رہے ہو ، بے شرمو،اوم پوری کے ایسے ہی بیانات پر ان پر غداری کے مقدمے بنائے گئے ۔