ماسکو /لندن (آئی این پی)سابق سوویت رہنما میخائل گورباچوف نے مغرب پر ’’روس کو اشتعال دلانے‘‘کا الزام عائد کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ سنہ 1991 سوویت یونین میں ‘دھوکہ بازی’ کی وجہ سے ٹوٹا تھا۔برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہاکہ جو کچھ بھی سوویت یونین میں ہوا وہ میرا ڈراما تھا، اور یہ ڈراما ان سب کے لیے تھا جو سوویت یونین میں رہتے تھے۔
گورباچوف نے بتایا کہ ‘ہمارے پیچھے دھوکہ بازی تھی۔ وہ ایک سگریٹ جلانے کے لیے پورا گھر جلا رہے تھے۔ صرف طاقت کے حصول کے لیے۔ وہ جمہوری طریقے سے یہ حاصل نہیں کر سکتے تھے، چنانچہ انھوں نے جرم کیا۔ یہ بغاوت تھی۔25 دسمبر 1991 کو میخائل گورباچوف نے سوویت یونین کے صدر کے طور استعفے کا اعلان کر دیا۔ کریملن میں آخری بار سوویت پرچم اتارا گیا۔گورباچوف یاد کرتے ہیں کہ ہم سب خانہ جنگی کی جانب بڑھ رہے تھے اور میں اس سے اجتناب کرنا چاہتا تھا۔’معاشرے میں تقسیم اور ملک میں لڑائی سے، جیسا کہ ہمارے ملک میں تھی، ہتھیاروں، بشمول جوہری ہتھیاروں کی ریل پیل سے بہت سارے لوگ مر سکتے تھے اور بربادی ہو سکتی تھی۔ میں صرف اقتدار سے چپکے رہنے کے لیے ایسا نہیں کر سکتا تھا۔ مستعفی ہونا میری کامیابی تھی۔