واشنگٹن(این این آئی)ایک اورسپرپاورکی شکست،افغانستان میں طالبان نے ہمارے ساتھ کیا،کیا؟،اوباما کے انکشاف نے تہلکہ مچادیا، امریکا کے صدر براک اوباما نے کہاہے کہ امریکا نہ تو طالبان کو ختم کرسکتا ہے اور نہ ہی افغانستان میں تشدد کو کم کرسکتا ہے تاہم وہ جنوبی ایشیاء میں کسی بھی دہشت گرد گروپ کا سامنا کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی کی صلاحیت کو بڑھا سکتا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک خطاب میں انہوں نے کہاکہ انہوں نے عراق اور افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد کم کرنے پر خاص توجہ مرکوز رکھی۔براک اوباما کے مطابق ان کی پالیسیوں کی وجہ سے افغانستان میں انتہاپسندی کم ہوئی، لیکن وہاں اب بھی صورتحال کشیدہ ہے، گزشتہ تین دہائیوں سے جنگ افغان شہریوں کی زندگی کا حصہ ہے، امریکا وہاں تشدد کی لہر کو ختم نہیں کرسکتا۔
امریکی صدر نے دہشت گردی کے خلاف امریکی کامیابیوں کو غیر اہم سمجھنے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے جنوبی ایشیاء میں موجود دہشت گرد گروپوں کو کنٹرول کرنے کے لیے بھرپور حکمت عملی بنائی۔براک اوباما نے دعویٰ کیا کہ ان کی پالیسیوں کے باعث افغانستان میں حالات بہتر بنانے میں مدد ملی، اب ویاں لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں، لوگوں کو علاج، بجلی اور تعلیم جیسی بنیادی سہولیات میسر ہیں، تاہم اوباما نے یہ اعتراف بھی کیا کہ ان کامیابیوں کا یہ مطلب نہیں ہے کہ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم اس بات سے انکار نہیں کرسکتے کہ افغانستان میں القاعدہ کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں اور ہم اس بات سے بھی انکار نہیں کرسکتے کہ بہتر مستقبل کے خواہاں افغان شہری ہماری مدد کر رہے ہیں، اسی لیے ہم نہ صرف افغان فوج کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، بلکہ ہم کابل میں مضبوط حکومت کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔