قاہرہ(آئی این پی) مصر کے نجی ہسپتال میں آپریشن کے دوران سیلفی لینے پر انتظامیہ نے ڈاکٹر سمیت پورے عملے کو معطل کردیا جبکہ وزیر صحت نے ڈاکٹر کو طلب کر کے واقعے کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔عرب میڈیا کے مطابق مصر کے شمالی صوبے البحیرہ میں آپریشن کے دوران مرد گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر نے آپریشن
کے دوران اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے دیگر اسٹاف ممبران کے ساتھ سیلفی لی اور فیس بک پیچ پر پوسٹ کردی۔ڈاکٹر کی جانب سے تصویر پوسٹ کرنے کے بعد لوگوں نے اس پر شدید تنقید کی جس کے بعد ڈاکٹر نے سیلفی ہٹالی تاہم انتظامیہ نے اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈاکٹر اور اس میں موجود تمام عملے کو معطل کردیا۔
لوگوں کی جانب سے کی جانے والی تنقید پر البحیرہ صوبے میں وزارت صحت کے سکریٹری ڈاکٹر علا عثمان نے سیلفی پوسٹ کرنے والے ڈاکٹر کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے جب کہ انتظامی استغاثہ نے بھی سرزنش کے اقدامات سے قبل ڈاکٹر کو طلب کیا۔واقعے کے مرکزی کردار ڈاکٹر عبداللطیف عاشور نے آپریشن
تھیٹر میں سیلفی لینے اور مریض کی حرمت پامال کرنے کی وجہ بتانے سے انکار کر دیا۔ان کا کہنا ہے کہ اجازت لینے کے بعد آپریشن کے دوران مریض کی تصویر لینا قانونی اور اخلاقی لحاظ سے کسی قسم کی خلاف ورزی شمار نہیں ہوتی بشرط یہ کہ تصاویر میں مریض کا چہرہ نظر نہ آئے۔عبداللطیف نے باور کرایا کہ وہ
ایک بڑے ڈاکٹر ہیں اور ان کی اپنی ایک ساکھ ہے لہذا انہوں نے پہلے مریضہ سے اجازت لی تھی تاہم انہیں یہ خیال نہیں رہا کہ پس منظر میں کیا ظاہر ہو رہا ہے۔دوسری جانب اسپتال انتظامیہ نے عوامی ردِ عمل سامنے آنے کے بعد سیلفی لینے اور اپنی نوکری میں غفلت برتنے پر ڈاکٹر سمیت تصویر میں نظر آنے والے دیگر عملے کو بھی معطل کرتے ہوئے تمام افراد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا۔