اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) پٹیالہ جیل سے فرار ہونے والے خالصتان لیبریشن فورس کے سربراہ ہرمندر سنگھ منٹو کو گرفتار کر لیا گیاہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز پٹیالہ جیل توڑ کر فرار ہونے والے ہرمندر سنگھ منٹو کو پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا ہے ۔خالصتان لبریشن فورس کے سربراہ ہرمیندرسنگھ سمیت 6قیدی چھڑا لئے ،انڈیا کی کئی ریاستوں میں ہائی الرٹ جاری ۔انہیں دہلی پولیس نے آج گرفتار کر کے دوبارہ جیل منتقل کر دیا ۔ ہرمند سنگھ منٹو کو گزشتہ روز مسلح افراد نے جیل سے رہا کرایا تھا۔
بھارتی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے ملزمان کو فرار کرانے کے لئے گاڑی استعمال کی تاہم پنجاب کی سرحد ہریانہ اور جموں کشمیر جانے والے راستوں پر سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔حملہ آوروں نے سو سے زائد راونڈز بھی فائر کئے۔بھارتی حکام نے اس واقعہ کا الزام بھی پاکستان پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہرمیندر سنگھ منٹو نے 2010 میں یورپ کا دورہ کیا اور جون 2013 میں بھی پاکستان سے یورپ کے 11 ماہ کے طویل دورے کے لئے روانہ ہوئے جہاں سے وہ اٹلی، بیلجیئم، فرانس، جرمنی اور دیگر یورپی ممالک سے ہوتے ہوئے جنوب مشرقی ایشیا پہنچے۔واضح رہے خالصتان لبریشن فورس کے49 سالہ سربراہ ہرمیندر سنگھ 2014 سے جیل میں تھے، ان کی گرفتاری کو بھارتی سرکار کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف بھارتی پنجاب میں کیے جانے والے آپریشن کی سب سے بڑی فتح قرار دیا گیا تھا۔
ہرمیندر سنگھ 90 کی دہائی کے اوائل سے سکھ علیحدگی پسندوں کے ساتھ شامل تھے اور انہوں نے بھارتی حکومت کو اپنی کارروائیوں میں بھاری نقصان پہنچایا تھا۔ ہرمیندر سنگھ اور ان کے قریبی ساتھی گرپیت سنگھ عرف گوپی کو 2014 میں تھائی لینڈ میں پکڑا گیا تھا اور انہیں دہلی ائرپورٹ سے بھارتی پولیس نے حراست میں لیا تھا۔خالصتان کی آزادی کی تحریک کے سربراہ کم از کم دہشت گردی کی 10 بڑی وارداتوں میں مطلوب تھے ان کے ساتھی گوپی کو 2013 میں اہم ہندو لیڈروں کے قتل کا ٹاسک دیا گیا تھا جسے پنجاب پولیس نے ناکام بنادیا تھا۔
بھارتی سیکیورٹی اداروں کو ناکوں چنے چبوانے اور دنیا بھر میں رسوا کرنے والے سکھ رہنما بارے بڑی خبر آگئی
28
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں