لندن(این این آئی)برطانیہ میں نئے قانون کے تحت برطانوی حکومت کرپشن کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے جارہی ہے جس کے دوران سینکڑوں جائیدادیں ضبط کی جاسکتی ہیں۔برطانوی جریدے کے مطابق برطانیہ میں سینکڑوں مشتبہ جائیدادوں کے مالکان کرپٹ سیاستدان،ٹیکس نا دہندگان اور جرائم پیشہ افراد ہیں،لندن کی ساکھ کو بچانے کیلئے ان جائیدادوں کو نئے قانون کے تحت ضبط کیا جا سکتا ہے۔’’کرمنل فنانس بل ‘‘آج(جمعرات کو) پیش کیا جارہا ہے ،یہ ایسا قانون ہے جو برطانوی حکام کو بیرون ممالک سے آئے لوگوں اور ان کی جائیدادوں بارے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت دیتا ہے
اور ان کی جائیدادوں اور کالے دھن کو بھی ضبط کیا جاسکتا ہے،یہ قانون برطانوی حکام کو اپنے اپنے آبائی ملکوں میں سزایافتہ لوگوں سے تفتیش کرنے کا بھی حق دیتا ہے۔اس بل کو پہلے سے موجود’’ان ایکسپلینڈ آرڈرز‘‘ کا حصہ بنایا جائے گا،اس قانون کے تحت متعلقہ ادارے کرپشن کے مال سے بنائی گئی جائیدادوں کے مالکان کے خلاف کارروائی کرسکیں گی۔اس قانون کا صرف جرائم پیشہ افراد پرہی نہیں بلکہ سیاستدانوں،سیاسی طور پر بے نقاب افراد اورسرکاری افسروں پر بھی ہوگا،
یہ قانون 2017ئکے شروع میں ہی نافذ العمل ہوسکتا ہے۔اس قانون کے شکنجے میں وہ تمام افراد آسکتے ہیں جن کے نام پانامہ پیپرز نے بے نقاب کیے ہیں،وہ لوگ بھی اس قانون کی پہنچ نہیں بچ سکیں گے جنہوں نے مے فیئرز ،سکاٹ لینڈ میں فلیٹس،ہوٹل،لگڑری گھر خریدے ہیں،یہاں جائیدادیں خریدنے والوں میں لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی،علی دبابا،پاکستانی حکمران خاندان کے افراد اور دیگر سیاستدانوں اورسرمایہ داروں کے نام بھی شامل ہیں۔