واشنگٹن (آئی این پی) امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ میں پاکستان مخالف باب کارکر کی شمولیت کا امکان ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ میں باب کارکر کی شمولیت کا امکان ہے، سینیٹر باب کارکر پاکستان مخالف پالیسی کے حوالے سے جانے جاتے ہیں، انھوں نے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت پر اعتراضات اٹھائے تھے اور پاکستان کی فوجی اور سویلین امداد پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔باب کارکر نے پاکستان کو دہشتگرد ریاست قرار دینے کیلئے جان کیری کو خط بھی لکھا تھا۔خیال رہے کہ انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کی کامیابی کیلئے بھارتی لابی خاصی سرگرم بھی رہی تھی۔
واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے احکامات پر امریکی حکام نے پاکستان کو دی جانے والی فوجی امداد روک لی تھی جب کہ ایف 16 طیاروں کی پوری قیمت بھی خود سے ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔امریکی انتظامیہ کو یہ فیصلہ سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر باب کارکر کے حکم پر کرنا پڑا تھا۔دوسری جانب امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیو جرسی کے گورنر کرس کرسٹی امریکی تجارت کے معاملات سنبھال سکتے ہیں، کرسٹی پہلے خود صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل تھے تاہم مہم سے دستبردار ہوکر ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کر دیا تھا۔ٹرمپ کے ایک اور قریبی ساتھی جیف سیشنز کا نام وزیر دفاع کے طور پر لیا جارہا ہے،
مائیکل فیلن جو کہ لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں، قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر مقرر کئے جاسکتے ہیں۔سٹیون مینچن کا نام وزیر خزانہ کے طور پر لیا جارہا ہے جبکہ روڈی جولیانی کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ اٹارنی جنرل کا عہدہ سنبھال سکتے ہیں۔ٹرمپ کی کابینہ سب سے اہم عہدہ وزیر خارجہ اوراس اہم عہدے کے لئے نیوٹ گنگرچ کا نام لیا جارہا ہے۔دوسری جانب ری پبلکن ارکان کانگریس نے پال رائن کو ایوان کا اسپیکر نامز کردیا ہے، جبکہ نیویارک کے سابق میئر روڈی جولیانی کو نیا وزیرخارجہ بنائے جانے کا امکان ہے۔