اوریگن (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ میں 8نومبرکومکمل ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈٹرمپ کی جیت کیاہوئی کہ امریکہ میں ہنگامے برپاہوگئے اوریہ سلسلہ ڈونلڈٹرمپ کے صدرمنتخب ہونے کے اعلان اورہیلری کلنٹن کی طرف سے انتخابات میں شکست تسلیم کرنے کے بائوجود نہیں رکا۔شروع میں توہلیری کلنٹن کے حامیوں نے ان مظاہروں کاسلسلہ شروع کیالیکن بعد 8نومبرسے شروع ہونے والایہ احتجاج آج پانچویں روزمیں داخل ہوگیاہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی ریاست اوریگن کے سب سے بڑے شہر پورٹ لینڈ میں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مشتعل مظاہرین پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور فلیش بینگ گرینیڈ کا استعمال کیا گیا۔ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے خلاف امریکا کے مختلف شہروں میں ایک بار پھر ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔ایک امریکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاست کی پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹرپراعتراف کیاکہ آنسو گیس کا استعمال، مشتعل مظاہرین کی جانب سے پولیس پر ’’جلتے ہوئے گولے‘‘ پھینکے جانے کے بعد کیا گیا، جس سے ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر ہوئی
ادھرشہری انتظامیہ کا کہناہے کہ احتجاجی ریلی کے دوران مظاہرین کی جانب سے توڑ پھوڑ اور حملے کئے گئے، جو منتظمین کی جانب سے پرامن ریلی کے وعدے کی خلاف ورزی ہے۔امریکا کے دیگر شہروں میں بھی بدھ سے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے خلاف احتجاج اور مظاہرے جاری ہیں۔جمعہ کے روز مینہٹن کے واشنگٹن اسکوائر پارک میں منعقد کی گئی ’لو ریلی‘ میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔میامی اور اٹلانٹا میں احتجاج نے ٹریفک کی روانی کو متاثر کیا۔کیلیفورنیا میں بھی ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے، جہاں گزشتہ روز 200 سے زائد مظاہرین کو گرفتارکرلیاگیا۔کیلیفورنیا کے شہر بیکرزفیلڈ میں بھی، جہاں ڈونلڈ ٹرمپ دیگر ریاستوں کے مقابلے میں کئی زیادہ مقبول ہیں،
متعدد مظاہرین نے ’ٹرمپ مخالف، امریکا کا حامی‘ کے بینرز اٹھا رکھے تھے۔اس کے علاوہ ڈیٹروئٹ، میناپولس، کینساس سٹی، میسوری، اولیمپیا، واشنگٹن اور آئیوا سٹی میں بھی مظاہرے کیے گئے۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران اپنے خطابات میں مسلمانوں، ہسپانیوں اور دیگر اقلیتوں کے حوالے سے متنازع بنایات دیئے تھے جبکہ دیگر ممالک کے حوالے سے بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت بیانات جاری کیے تھے۔یہی وجہ ہے کہ امریکی عوام ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا صدر تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ امریکا کے کئی قریبی اتحادی ممالک نے بھی ٹرمپ کی فتح پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔اب امریکی نومنتخب صدرڈونلڈٹرمپ کے بارے میں یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ آیاوہ اگلے سال جنوری میں اپناعہدہ سنبھالتے ہیں یاعوامی دبائو پرگھرجانے کوترجیح دینگے ۔