اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پہلے داعش کو دنیا کی سب سے خطرناک لڑا کو فورس سمجھاجاتا تھا تاہم اب ایک ایسی فوجی ڈویژن داعش کے مقابلے میں اتر آئی ہے جس نے اس کے شدت پسندوں کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ ایک برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ ڈویژن خطے کی سب سے زیادہ تربیت یافتہ اور بہادر کمانڈوز پر مشتمل ہیں جن کی تربیت امریکی فوج نے کی ہے۔ مکمل سیاہ یونیفارم میں ملبوس، چہرے پر خوفناک کھوپڑیوں جیسے ماسک پہنے، جدید اسلحے سے لیس یہ کمانڈوز اب تقریباً سبھی جگہ اگلے محاذ پر لڑ رہے ہیں۔اس ڈویژن کو ”گولڈن ڈویژن“ کا نام دیا گیا ہے۔ گزشتہ روزگولڈن ڈویژن کے کمانڈوز نے عراقی شہر موصل پر ایک اور بہت بڑا حملہ کیا اور شہر کے 6اضلاع شدت پسند تنظیم کے قبضے سے چھڑوا لیے۔رپورٹ کے مطابق امریکی جنرل مک بینڈرک کا کہنا تھا کہ ”گولڈن ڈویژن کے ہر کمانڈو کو وہی تربیت دی گئی ہے جو امریکی فوج کے کمانڈوز کو دی جاتی ہے۔اس ڈویژن کا ایک ایک کمانڈو داعش کے ایک ایک ہزار شدت پسندوں پر بھاری پڑے گا۔“عراقی فوج کے سٹاف جنرل طالب شینگتی الکینانی کا کہنا تھا کہ ”گولڈن ڈویژن کے محاذ پر آنے سے موصل کی آزادی کی اصل لڑائی شروع ہوئی ہے۔“رپورٹ کے مطابق موصل شہر کے مضافاتی دیہات پر فورسز پہلے ہی قبضہ کر چکی ہیں اور وہاں سے داعش پسپا ہو چکی ہے لیکن گزشتہ روز گولڈن ڈویژن نے پہلی بار موصل کی شہری آبادی کے کچھ حصے داعش کے قبضے سے واگزار کروائے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان لوگوں کو کھوپڑیوں والے ماسک اس لئے دئے گئے ہیں کیونکہ ان کی نظر میں زندگی اور موت ایک برابر ہے ۔