اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )شام میں ایک اسکول پر کیے جانے والے فضائی حملے میں کم از کم بائیس بچے ہلاک ہو گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بہبود اطفال ’یونیسف‘ کے مطابق یہ واقعہ صوبہ ادلب میں پیش آیا اور ان طلبہ کے ساتھ ساتھ چھ اساتذہ بھی لقمہ اجل بنے۔ یونیسف کے بقول اگر بمباری جان بوجھ کر کی گئی ہے تو یہ جنگی جرم ہے۔ سیریئن آبزرویٹری کے مطابق ان فضائی کارروائیوں میں تقریباً پینتیس افراد مارے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ شامی اور روسی طیاروں نے حاس نامی علاقے پر چھ مختلف حملے کیے اور یہ اسکول بھی اسی علاقے میں واقع ہے۔
دوسری جانب عراق میں موصل کو اسلامک اسٹیٹ سے آزاد کرانے کی کارروائی شروع کیے جانے کے بعد سے نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس ایک ہفتے کے دوران دس ہزار سے زائد عراقی ہجرت کر چکے ہیں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران مہاجرین کی تعداد بہت تیزی سے بڑھی ہے۔ تاہم ابھی تک بہت بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے کوئی آثار دکھائی نہیں دیے ہیں۔ عراق کے عسکری ذرائع نے بتایا کہ اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے موصل میں شدید مزاحمت کی جا رہی ہے۔
’’آسمان لرز اٹھا ‘‘ دشت گردوں کی سکول پر بمباری ۔۔ 22معصوم بچے جاں بحق
27
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں