منگل‬‮ ، 11 جون‬‮ 2024 

بھارتی سکھوں نے اقوام متحدہ میں بھارت کیخلاف بڑا تاریخی اقدام اٹھا لیا

datetime 13  اکتوبر‬‮  2016

اسلام آباد/نیو یارک/ نئی دہلی ( مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ کے باہر آزاد خالصتان کے حامیوں نے بھارتی مظام کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا اور بھارت سے آزادی کے نعرے بلند کیے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھانے ہوئے تھے جس میں بھارت کے خلاف نعرے درج تھے جبکہ وہ اقوام متحدہ سے مطالبہ کر رہے تھے کہ انڈیا کو دہشت گرد ریاست قرار دیا جائے۔ مظاہرین انڈین پروڈکٹ کے بایئکاٹ کا بھی مطالبہ کر رہے تھے۔ اس موقع پر تحریک کے رہنما ڈاکٹر امر جیت سنگھ اور تارا سنگھ نے 2020 میں انڈین پنجاب آزادی کے لیے ریفرینڈم کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور جب اس نے پاکستان پر الزام تراشی اور اسے دہشت گرد ریاست کہنا شروع کردیا تو اس کا مطلب وہ تعاون کے تمام راستے بند کر رہا ہے۔ بھا رتی اخبا ر انڈیا ٹوڈے کو انٹرویو کے دوران عبد الباسط نے لائن آف کنٹرول کے پاکستانی علاقے میں ’سرجیکل اسٹرائیک‘ کے بھارتی دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہوتا تو پاکستان کی جانب سے بھرپور جواب دیا جاتا۔اڑی حملے کے حوالے سے عبد الباسط نے کہا کہ ’ہمیں اس الزام تراشی کے کھیل سے باہر آنا چاہتے ہیں، جبکہ بھارت پاکستان پر الزام تراشی کے بجائے حملے کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کیوں نہیں کراتا؟‘انہوں نے کہا کہ ’بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور جب اس نے پاکستان پر الزام تراشی اور اسے دہشت گرد ریاست کہنا شروع کردیا تو اس کا مطلب وہ تعاون کے تمام راستے بند کر رہا ہے۔‘پاکستان اور بھارت کے درمیان بہتر تعلقات کی راہ میں حائل مسائل کے حوالے سے پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ ’جب دونوں ممالک بامعنی مذاکرات کا آغاز کریں گے تب ہی مسائل کے حل نکالے جاسکتے ہیں اور جب تک بات چیت کے عمل کا آغاز نہیں ہوتا ایک دوسرے کے ساتھ تعاون ممکن نہیں۔‘پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایئربیس حملے کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔سارک کانفرنس ملتوی ہونے کو عبد الباسط نے تمام ممالک کا اجتماعی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم پرعزم ہیں کہ پاکستان ہی 19ویں سارک کانفرنس کی میزبانی کرے گا، چاہے اب وہ اسی سال ہو یا آئندہ سال۔
صوبہ بلوچستان میں امن و امان کے حوالے سے پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دیگر حصوں کے عوام کی طرح بلوچستان کے عوام بھی ملک سے محبت کرنے والے لوگ ہیں، تاہم ہمیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے غیر ملکی ایجنڈے پر سخت تشویش ہے۔‘انہوں نے رواں سال کے اوئل میں پاکستان میں گرفتار ہونے والے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’کلبھوشن کی گرفتاری سے پاکستان کے اس موقف کی تائید ہوتی ہے کہ کچھ طاقتیں پاکستان کو غیر مستحکم اور کمزور کرنا چاہتی ہیں۔ پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط خان کا کہنا تھا پاکستان میں کوئی سرجیکل اسٹرائیک نہیں ہوئی اور نہ ہی بھارت کے پاس کوئی شواہد ہیں۔ بھارت نے ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا ممبئی حملوں کی تحقیقات بھارتی عدم تعاون کے سبب تاخیر کا شکار ہیں جب کہ بھارتی وزارت خارجہ نے پاکستان سے اڑی حملے کے شواہد کا بھی تبادلہ نہیں کیا اور ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں اڑی حملے کی آزادانہ بین الاقوامی تحقیقات ہونی چاہیے۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے اس لئے بھارت اور پاکستان کو مسئلہ کشمیر پر بات کرنی چاہیئے تاہم ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بھارت کشمیر کے بنیادی مسئلے پر بات کرنا ہی نہیں چاہتا اس کے باوجود موجودہ حالات میں ہمیں حقیقت پسندانہ طریقے سے آگے بڑھنا چاہیئے، انہوں نے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی پابندی کرتا ہے تو پاکستان کو کوئی مسئلہ نہیں، یہ معاہدہ دو ممالک کے درمیان ورلڈ بینک کی ثالثی میں ہوا تھا۔

موضوعات:



کالم



یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟


پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…