جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

افغان فوج کو امریکہ بلانا امریکیوں کو بہت مہنگا پڑ گیا،ایسا کام کردکھایا کہ گورے سِر پکڑ کر بیٹھ گئے

datetime 7  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)تربیت کیلئے امریکا جانے والے درجنوں افغان فوجی غائب ہوگئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق تربیت کے لیے امریکا جانے والے 44 فوجی اہلکار گزشتہ دو برسوں میں وہاں غائب ہو چکے ہیں۔ پینٹاگون حکام کے مطابق قیاس یہی ہے کہ یہ فوجی غیر قانونی طور پر امریکا میں رہنے اور وہاں کام کرنے کے لیے غائب ہوئے۔ 2007 سے اب تک قریب 2,200 افغان فوجیوں نے امریکا میں تربیت حاصل کی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فوجیوں کے غائب ہونے کے واقعات کے بعد اس پروگرام کے طریقہ کار اور اس کے لیے درکار سکیورٹی سکریننگ سے متعلق سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ کشمیر کے حوالے سے امریکہ کا موقف بالکل تبدیل نہیں ہوا، واشنگٹن کی خواہش ہے کہ پاک بھارت حالیہ کشیدگی کم ہو اور اس کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بامعنی مذاکرات ہوں، پاکستان کے اثاثے بالکل محفوظ ہاتھوں میں ہیں اور پاکستان مخالف کسی بل کا علم نہیں ۔جمعہ کو ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ پر امید ہے کہ پاکستان نے اپنے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کے لیے موثر انتظام کر رکھا ہے اور پاکستان کے ایٹمی اثاثے بالکل محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے امریکہکا موقف بالکل تبدیل نہیں ہوا، واشنگٹن کی خواہش ہے کہ پاک بھارت حالیہ کشیدگی کم ہو اور اس کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بامعنی مذاکرات ہوں۔ کانگریس میں پاکستان کے خلاف بل کے حوالے سے جان کربی کا کہنا تھا کہ انہیں ایسے کسی بل کا علم نہیں ہے تاہم خطے میں دہشت گردی تمام ممالک کے لیے ایک مشترکہ خطرہ ہے اور ہم اس کے لیے پاکستان اور افغانستان اور خطے کی دیگر حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ ان مشترکہ خطرات کا مل کر مقابلہ کیا جاسکے۔ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی سلامتی کے متعلق کوئی شبہ نہیں ہے۔ اسلام آباد کے ایٹمی اثاثے کسی بھی صورت میں دہشتگردوں کے ہاتھ نہیں لگ سکتے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے پاک بھارت افواج پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعات کے خاتمے کے لیے ایک دوسرے سے مذاکرات جاری رکھیں۔ پنٹاگون کے پریس سیکریٹری پیٹر کک نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ہم اس بات سے واقف ہیں کہ پاکستانی اور ہندوستانی افواج ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں اور ہم دونوں ملکوں کے درمیان ان مذاکرات کے جاری رہنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، تاکہ کشیدگی کو ختم کیا جاسکے۔ ہم مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور اس بات کی بھی حوصلہ افزائی کریں گے کہ یہ مذاکرات جاری رہیں۔پیٹر کک نے کہا کہ پینٹاگون سمیت امریکی انتظامیہ کے مختلف ادارے پاکستان اور بھارت سے روابط برقرار رکھے ہوئے ہیں۔دونوں ملکوں میں مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں تاکہ کشیدگی کو ختم کیا جاسکے، پیٹر کک نے کہا کہ سیکریٹری ایشن کارٹر اور امریکی حکومت کو امید ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی کو کم کیا جائے اور یہاں بھی مذاکرات کے ذریعے سے دونوں ملکوں کے تحفظات دور کرنے کے حوالے سے کوشش کی جائے گی۔
موضوعات:امریکہ پاکستانی ایٹمی اثاثے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…