پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

چین پوری دنیا سے گدھے درآمد کرنے کے لیے کوشاں 

datetime 1  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(این این آئی)چین پوری دنیا سے گدھے درآمد کرنے کے لیے کوشاں ہے،چین میں گدھوں کی کھال سے جیلاٹن نامی ایک پروڈکٹ بنائی جاتی ہے جو یہاں کی ایک مشہور روایتی دوا ایجیا میں استعمال ہوتی ہے اورٹھنڈ لگ جانے سے نیند نہ آنے جیسے مرض کے لیے مفید ہے۔ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کی رپورٹ کے مطابق اس طرح سے گدھوں کی آبادی میں کمی واقع ہو رہی ہے اور اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 20 برسوں کے دوران ان کی آبادی 11 ملین سے 6 ملین ہوچکی ہے۔رپورٹ کے مطابق چین اب اس مقصد کے لیے افریقہ کی جانب دیکھ رہا ہے اور دوسرے براعظم سے گدھے درآمد کیے جارہے ہیں لیکن نائیجر وہ افریقی ملک ہے جس نے حال ہی میں چین کی جانب سے بڑھتی ہوئی فروخت کے بعد گدھوں کی برآمد پر پابندی عائد کی۔حکومتی افسران کا کہنا ہے کہ رواں برس اب تک تقریباً 80 ہزار گدھے فروخت کیے جاچکے ہیں جبکہ 2015 میں یہ تعداد 27 ہزار تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو گدھوں کی آبادی تہس نہس ہوجائے گی۔اس سے قبل رواں برس اگست میں برکینا فاسو نے بھی یہی قدم اٹھایا، جہاں 6 ماہ کے دوران 45 ہزار گدھوں کو ذبح کیا گیا جن کی کل آبادی 14 لاکھ ہے۔ان دونوں کیسز میں گدھوں کی قیمت میں اضافہ ہوا اور ملک کی غیر ملکی صنعت قابل قدر سطح پر پہنچ گئی لیکن اس کی قیمت گدھوں کی آبادی میں کمی کی صورت میں ادا کرنی پڑی۔دوسری جانب گدھوں کی آبادی میں کمی کے ساتھ ساتھ اس نئی صنعت سے ماحولیاتی اور معیشت کے مسائل بھی سامنے آئے۔نائیجر اور برکینا فاسو میں گدھوں کی کھال اور گوشت کی طلب میں اضافے سے دوسرے شعبوں میں بھی مہنگائی کا رجحان سامنے آیا اور دیگر جانوروں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا۔رپورٹ کے مطابق برکینیب کے گاؤں بالولے میں کسانوں نے مبینہ طور پر ایک مذبح خانے پر حملہ کرکے اسے بند کروا دیا۔چین میں گدھوں کی کھال کی بڑھتی ہوئی طلب نے اگرچہ برآمد کنندگان کے لیے مواقع پیدا کیے ہیں تاہم چین میں جیلاٹن کی طلب بہت زیادہ ہے۔رپورٹ کے مطابق اگر افریقی ممالک اس پر توجہ دیں اور اپنے لوگوں کو اس حوالے سے تربیت دیں تو گدھے ان کے لیے آمدنی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہوسکتے ہیں۔اگرچہ برکینا فاسو نے گدھوں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اسے خطے کے دیگر ممالک کی جانب سے مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا جو اس موقع سے فائدہ اٹھانے کو تیار ہیں۔دوسری جانب کینیا اور جنوبی افریقہ، چین کی ڈیمانڈ کے مطابق اپنے وسائل میں اضافہ کر رہے ہیں اور اس طرح خطے میں ایک بلیک مارکیٹ بھی وجود میں آرہی ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…