جمعہ‬‮ ، 25 اپریل‬‮ 2025 

چین پوری دنیا سے گدھے درآمد کرنے کے لیے کوشاں 

datetime 1  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(این این آئی)چین پوری دنیا سے گدھے درآمد کرنے کے لیے کوشاں ہے،چین میں گدھوں کی کھال سے جیلاٹن نامی ایک پروڈکٹ بنائی جاتی ہے جو یہاں کی ایک مشہور روایتی دوا ایجیا میں استعمال ہوتی ہے اورٹھنڈ لگ جانے سے نیند نہ آنے جیسے مرض کے لیے مفید ہے۔ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کی رپورٹ کے مطابق اس طرح سے گدھوں کی آبادی میں کمی واقع ہو رہی ہے اور اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 20 برسوں کے دوران ان کی آبادی 11 ملین سے 6 ملین ہوچکی ہے۔رپورٹ کے مطابق چین اب اس مقصد کے لیے افریقہ کی جانب دیکھ رہا ہے اور دوسرے براعظم سے گدھے درآمد کیے جارہے ہیں لیکن نائیجر وہ افریقی ملک ہے جس نے حال ہی میں چین کی جانب سے بڑھتی ہوئی فروخت کے بعد گدھوں کی برآمد پر پابندی عائد کی۔حکومتی افسران کا کہنا ہے کہ رواں برس اب تک تقریباً 80 ہزار گدھے فروخت کیے جاچکے ہیں جبکہ 2015 میں یہ تعداد 27 ہزار تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو گدھوں کی آبادی تہس نہس ہوجائے گی۔اس سے قبل رواں برس اگست میں برکینا فاسو نے بھی یہی قدم اٹھایا، جہاں 6 ماہ کے دوران 45 ہزار گدھوں کو ذبح کیا گیا جن کی کل آبادی 14 لاکھ ہے۔ان دونوں کیسز میں گدھوں کی قیمت میں اضافہ ہوا اور ملک کی غیر ملکی صنعت قابل قدر سطح پر پہنچ گئی لیکن اس کی قیمت گدھوں کی آبادی میں کمی کی صورت میں ادا کرنی پڑی۔دوسری جانب گدھوں کی آبادی میں کمی کے ساتھ ساتھ اس نئی صنعت سے ماحولیاتی اور معیشت کے مسائل بھی سامنے آئے۔نائیجر اور برکینا فاسو میں گدھوں کی کھال اور گوشت کی طلب میں اضافے سے دوسرے شعبوں میں بھی مہنگائی کا رجحان سامنے آیا اور دیگر جانوروں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا۔رپورٹ کے مطابق برکینیب کے گاؤں بالولے میں کسانوں نے مبینہ طور پر ایک مذبح خانے پر حملہ کرکے اسے بند کروا دیا۔چین میں گدھوں کی کھال کی بڑھتی ہوئی طلب نے اگرچہ برآمد کنندگان کے لیے مواقع پیدا کیے ہیں تاہم چین میں جیلاٹن کی طلب بہت زیادہ ہے۔رپورٹ کے مطابق اگر افریقی ممالک اس پر توجہ دیں اور اپنے لوگوں کو اس حوالے سے تربیت دیں تو گدھے ان کے لیے آمدنی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہوسکتے ہیں۔اگرچہ برکینا فاسو نے گدھوں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اسے خطے کے دیگر ممالک کی جانب سے مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا جو اس موقع سے فائدہ اٹھانے کو تیار ہیں۔دوسری جانب کینیا اور جنوبی افریقہ، چین کی ڈیمانڈ کے مطابق اپنے وسائل میں اضافہ کر رہے ہیں اور اس طرح خطے میں ایک بلیک مارکیٹ بھی وجود میں آرہی ہے۔

موضوعات:



کالم



پانی‘ پانی اور پانی


انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…