ریاض(این این آئی)رواں ہفتے سعودی عرب سے سینکڑوں مزدور پاکستان واپس پہنچیں گے۔ لاکھوں روپے خرچ کر کے یہ مزدور وہاں پیسہ کمانے اور اپنا مستقبل روشن بنانے کے لیے گئے تھے لیکن بغیر تنخواہیں لیے اور خالی ہاتھ واپس پہنچ رہے ہیں۔جرمن ریڈیو کے مطابق سعودی عرب میں واقع پاکستانی سفارتخانے کے کمیونٹی ویلفئیر اٹاچی عبدالشکور شیخ نے بتایا کہ آج (بدھ کے روز) سے سعودی عرب میں پھنسے پاکستانی مزدوروں کی واپسی شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ چار سو سے زائد مزدوروں کو واپس پاکستان بھیجا جا رہا ہے لیکن یہ خالی ہاتھ واپس جائیں گے۔ یاد رہے کہ دو سو ستر سے زائد پاکستانی مزدوروں کو پہلے ہی بغیر تنخواہوں کے پاکستان بھیجا جا چکا ہے۔ ان چار سو سے زائد پاکستانی مزدوروں کا تعلق ان ساڑھے چھ ہزار پاکستانی ورکروں سے ہے، جو سعودی عرب کی مشہور تعمیراتی کمپنی ’’سعودی وج‘‘ کے لیے کام کرتے تھے اور انہیں گزشتہ آٹھ یا نو ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔ یاد رہے کہ اسی کمپنی میں کام کرنے والے سینکڑوں بھارتی اور فلپائنی مزدوروں کو بھی بغیر تنخواہوں کے اپنے ملک واپس جانا پڑا ہے۔اس سعودی کمپنی کے مالک لبنان کے سابق وزیراعظم اور ارب پتی سعد حریری ہیں۔ مجموعی طور پر اس کمپنی میں کام کرنے والے تیس ہزار سے زائد ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔ پاکستانی سفارت خانے کے مطابق سعودی حکومت پاکستانی مزدوروں کی واپسی کے لیے انہیں مدد فراہم کر رہی ہے اور اس سلسلے میں مزید دو ہزار پاکستانیوں کو ایگزٹ ویزا فراہم کرنے کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ اس کمپنی میں کام کرنے والے ستر پاکستانیوں کو دوسری کمپنیوں میں کام فراہم کیا گیا ہے جبکہ سینکڑوں کی قسمت کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہو پایا ہے۔