لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر نے روس کو مغربی دنیا میں جاری جمہوری عمل میں خلل ڈالنے سے خبردار کیا ہے اور ماسکو حکومت پر ایسا جارحانہ طرزِ عمل روا رکھنے کا الزام عائد کیا ہے، جس کا مقصد بین الاقوامی نظام کو کھوکھلا کرنا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر نے یہ باتیں برطانیہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے طلبہ سے اپنے ایک خطاب میں کہیں۔ کارٹر نے اس امر کی وضاحت نہیں کی کہ روس دراصل کیا کچھ کرنیکی کوشش کر رہا ہے یا آیا وہ امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کے مختلف مراکز میں ہیکنگ کے اْن حملوں کی طرف اشارہ کر رہے تھے، جن کا پتہ آٹھ نومبر کے صدارتی انتخابات کے لیے حتمی امیدواروں کے انتخاب کے مرحلے کے دوران چلا تھا۔ تب امریکی حکام اور سائبر سکیورٹی کے ماہرین نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ کام روسی حکومت کے لیے کام کرنے والے ہیکرز کا ہے۔ایش کارٹر نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہم روس کو ایک دشمن کے طور پر نہیں دیکھنا چاہتے لیکن کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے، ہم اپنے حلیفوں، اصولوں پر مبنی بین الاقوامی نظام اور اْس مثبت مستقبل کا دفاع کریں گے، جو اس نظام کی بدولت ہم سب کا مقدر بنے گا۔کارٹر نے مزید کہاکہ ہم ایسی کوششوں کے خلاف مزاحمت کریں گے، جن کا مقصد ہماری اجتماعی سلامتی کو کمزور کرنا ہو گا اور ہم ایسی کوششوں کو بھی نظر انداز نہیں کریں گے، جن کا مقصد ہمارے ہاں جاری جمہوری عوامل میں مداخلت ہو گا۔کارٹر نے شام میں فائر بندی پر اتفاقِ رائے اور تنازعے کے خاتمے کے لیے شامی حکومت کو کسی عبوری حل پر مجبور کرنے کے سلسلے میں کیری کی اب تک کی کوششوں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شام سے آنے والی خبریں حوصلہ افزا نہیں ہیں،فیصلہ روس کو کرنا ہے اور نتائج کی ذمہ داری بھی اْسی کی ہو گی۔