پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

اسرائیل مسجد اقصیٰ کے ارد گرد کیا خطرناک منصوبہ تیار کر رہا ہے ؟ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 26  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)اسرائیلی حکومت کی طرف سے بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کیلئے جس ریل کار منصوبے کی خبریں میڈیا میں آتی رہی ہیں اس کے نقشے کے مطابق ریل مسجداقصیٰ کے ارد گرد چلائی جائیگی اور اس کا ٹریک مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع سلوان ٹاؤن کے قلب سے گزریگا۔ اپنی ہئیت ترکیبی کے اعتبار سے ریل کار کا یہ منصوبہ قبلہ اول کیلئے نہایت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس کے بعض مجوزہ اسٹیشن مسجد اقصیٰ سے متصل مقامات پر بنائے جا رہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق اسرائیلی بلدیہ کے میئر نیر برکات نے کہا ہے کہ ’ریل کار‘ کے سابق ٹریک کے نقشے میں تبدیلی کی گئی ہے۔ نئے ٹریک میں سلوان ٹاؤن اور مسجد اقصیٰ کے قریب کئی نئے اسٹیشن بھی بنائے جائینگے۔ اس ضمن میں سلوان کے بالائی حصے اور زیریں دونوں کو ملایا جائیگا۔یہودی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ہم اہلیان القدس کو ٹریفک کی بہتر،آرام دہ اور جدید سہولیات سے آراستہ سہولت مہیا کرنا چاہتے ہیں۔منصوبے کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ ریل کار مسجد اقصیٰ کی مشرقی اور جنوبی سمت سے گزریگی جو آگے بڑھ کر سلوان ٹاؤن کے قلب تک جائیگی۔
سلوان کے وسط میں اس ریل کار کے چار اسٹیشن قائم کیے جائینگے۔ اس کے علاوہ مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے کے باہر ایک اسٹیشن قائم کرنے کے ساتھ ساتھ وادی حلوہ سے محض 20 میٹر کے فاصلے پر ایک اسٹیشن بھی بنایا جائیگا۔ جہاں سے براہ راست یہودی مسجد اقصیٰ تک پہنچ سکیں گے۔ پرانے بیت المقدس کی تاریخی دیوار سے ریل کار کا ٹریک 100 میٹر کے فاصلے سے گذریگا جو آگے بڑھتے ہوئے مسجد اقصیٰ کی مشرقی سمت، باب رحم، جبل زیتون اور سات ستارہ ہوٹل تک پہنچے گا۔اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے کو ریل کار کے ذریعے قبلہ اول کے جنوب میں واقع سلوان ٹاؤن، جبل زیتون، القدس کے پرانے داخلی راستے باب الاسباط ، باب الرحمہ اور یہودیوں کے داؤن ٹاؤن کو باہم مربوط کرنا ہے۔ اس طرح سلوان اور جبل زیتون سے یہودی ہوائی ریل یا ’’ریل کار‘‘ کی مدد سے براہ راست مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے تک پہنچ سکیں گے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق ’ریل کار‘ کا منصوبہ بیت المقدس میں یہودیوں کو قبلہ تک رسائی فراہم کرنے کے جاری 19 منصوبوں میں سے ایک ہے۔ یہ 19منصوبے ’القدس ویژن2020ء‘ کے اسرائیلی پروگرام کا حصہ ہیں جس کے تحت بیت المقدس کو ’’عظیم تر یروشلم‘‘ بنانے کے لیے شہر میں بڑے پیمانے پر انفرااسٹرکچر کا جال بچھانا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…