مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)اسرائیلی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ صہیونی محکمہ آثارقدیمہ نے حال ہی میں مسجد اقصیٰ کی بنیادوں تلے 580 میٹر لمبی سرنگ کی کھدائی مکمل کی ہے۔ یہ سرنگ مسجد اقصیٰ کی جنوب مغربی سمت سے جنوب کی سمت میں ہوتی ہوئی عین سلوان کے مقام تک پہنچتی ہے۔مسجد اقصیٰ اور القدس کے امور پر نظر رکھنے والے ادارے کیو پریس کی رپورٹ میں صہیونی محکمہ آثار قدیمہ کے جاری کردہ بیان کا حوالہ دیا گیا ہے۔ اسرائیلی محکمہ آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے ’’العاد‘‘ نامی ایک یہودی تنظیم کی مالی معاونت سے مسجد اقصیٰ کی بنیادوں تلے 580 میٹر طویل سرنگ کی کھدائی کی ہے۔ العادفلسطین میں یہودی توسیع پسندی کے فروغ اور فلسطینی مقدسامات کو منہدم کرنے کی سازشوں میں پیش پیش ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ سرنگ کی کھدائی کا سلسلہ جولائی 2013ء سے 2014ء کے آخر تک جاری رہا۔ اس دوران سرنگ کے مختلف حصوں کو الگ الگ کھدائیوں میں مکمل کیا گیا۔ عین سلوان، مسجد کے جنوبی ، جنوب مغربی سمتوں میں یہ سرنگ کھودی گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ سرنگ عین سلوان کے شمال میں 20 میٹر کی دوری پر ہے۔ مسجد کے جنوبی اور جنوب مغربی زاویے سے 320 میٹر دور ہے اور اس کی کل لمبائی 580میٹر ہے۔ اس انکشاف کے بعد عالم اسلام میں شدید ہلچل پائی جاتی ہے ۔