اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ترک عوام ملک میں جمہوریت کی خاطر انتہائی اقدام سے بھی پیچھے نہ ہٹے‘ تفصیل کے مطابق جب فوج کے ایک گروپ نے بغاوت کی اور ٹینکوں میں بیٹھ کر وزیر اعظم کے دفتر سمیت دیگر اہم عمارتوں کا رخ کیا تو عوام نے ملک کو عدم استحکام سے بچانے کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ترک عوام فوجی پیش قدمی کو روکنے کیلئے ٹینکوں کے سامنے لیٹ گئے اور فوج کو پسپائی پر مجبور کر دیا۔ دوسری جانب ترک وزیراعظم نے علی یلدرم نے امیت دندارکو قائم مقام آرمی چیف مقر کردیا۔ چیف آف جنرل سٹاف کا کوئی ’اتہ پتہ‘ نہ ہونے کے باعث امیت دندار جو کہ چیف آف جنرل سٹاف کے نائب بھی ہیں کو قائم مقام آرمی چیف مقرر کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ شب فوج کے ایک دھڑ ے نے ترکی حکومت کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔اس دوران سامنے آنے والی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک آرمی چیف کو کورہیڈ کوارٹرز میں یرغمال بنا لیا گیا ہے۔جبکہ ایسی بھی اطلاعات ملی ہیں کہ آرمی چیف بغاوت کی اس کارروائی میں مارے جا چکے ہیں ۔
اس سے قبل ترکی میں ترک فوج کے باغی گروہ کی قیادت کرنل محرم کوز کی جانب سے کیے جانے کا انکشاف ہواہیاور ان کی طیب اردگان کے حامیوں کے ساتھ جھڑپوں میں مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کا کہناہے کہ کرنل کوز کو کچھ عرصہ قبل ملٹری لیگل ایڈوائزری ڈیپارٹمنٹ کے بطور سربراہ کے عہدے سے اس وقت ہٹا دیا گیا تھا جب ان کے فتح اللہ گولن کے ساتھ تعلقات کا انکشاف ہو ا تھا۔ ویب سائٹ ڈیلی میل کا کہناہے کہ گزشتہ رات باغی گروہ کی طیب اردگان کے حامیوں کے ساتھ جھڑپوں میں ان کے مارے جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ رات فوج کے ایک باغی گروہ کی جانب سے اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی جسے ترک عوام نے ناکام بنا دیاہے ،باغی فوجیوں کی جانب سے حملوں میں 17پولیس اہلکاروں سمیت 42افراد کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔حالات پر قابو پانے اور بغاوت کو پسپا کرنے کے بعد طیب اردگان نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہتھیار اٹھانے والوں کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔