اتوار‬‮ ، 22 جون‬‮ 2025 

چین کے صبر کاکاپیمانہ لبریز، فلپائن کوسنگین نتائج کی دھمکی،بڑے تنازعہ نے سِر اُٹھالیا

datetime 12  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (آئی این پی) چین نے خبردار کیا ہے کہ فلپائن مذاکرات کی طرف لوٹ آئے اور علاقے سے باہر کے ممالک چین فلپائن تنازعے میں آگ سے کھیلنا بند کردیں کیونکہ جنوبی بحیرہ چین کے علاقے میں ایک حساس بین الاقوامی صورتحال پیدا ہورہی ہے ، وہاں اب یہ بحث ہورہی ہے کہ کیا چین اس تنازعے میں ثالثی کے فیصلے کو قبول کرتا ہے یا نہیں ، اس نظریے کے حامی یہ کہتے ہیں کہ چین عالمی نظام کے تحت جاری کئے جانے والے فیصلوں کو اہمیت نہیں دے رہا اور وہ علاقے میں امن و سلامتی کی پرواہ نہیں کر رہا لیکن ہم اس نظریے سے اتفاق نہیں کرتے۔ یہ بات برطانیہ میں چین کے سفیر لیو زیاؤ منگ نے اپنے ایک مضمون میں کہی ہے جو یہاں برطانیہ کے معروف اخبار ڈیلی ٹیلی گراف میں میں شائع ہوا ہے ۔چینی سفیر کا کہنا ہے کہ یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ ثالثی کا عمل فلپائن کی طرف سے شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد نن شا جزائر اور اس کے ساحلوں پر اس کے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کی کوشش ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ چین کے 40جزیرے اور نن شا کے ساحلی علاقوں پر فلپائن اور دیگر ممالک نے غیر قانونی طورپر قبضہ کررکھا ہے جہاں انہوں نے ہوائی اڈے اور اسلحہ کے ذخائر جمع کررکھے ہیں۔چینی سفیر مزید لکھتے ہیں کہ چین نے اب تک بہت صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور دوطرفہ مذاکرات اور صلاح مشورے کی اپیل کی کرتا رہا ہے اور ہم نے ہمیشہ مسائل کو بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے تاہم اب ظاہر ہورہا ہے کہ فلپائن چین کی صبر و تحمل کی پالیسی کو اس کی کمزوری سمجھتا ہے اور کشیدگی کو ہوا دینے لگا ہے ، وہ نہ صرف چینی جزائر اور اس کے ساحلی علاقوں کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے بلکہ وہ ثالثی کے ذریعے اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھناچاہتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ثالثی عدالت کو چینی سمندروں کی حدود کے تعین کا کوئی اختیار حاصل نہیں ہے اور یہ مسائل باہمی بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہو سکتے ہیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…