پیرس( نیوز ڈیسک)شینگن زون میں داخل ہونے کے بعد کوئی واپس بھی گیا یا نہیں؟ فی الحال رکن ممالک کے پاس کوئی منظم ریکارڈ موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے مہاجرین کا بحران مزید پیچیدہ ہو جاتا ہے۔ جرمن وزیر داخلہ اس صورت حال کو بدلنا چاہتے ہیں۔ جرمنی کے وفاقی وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر شینگن علاقے میں آنے اور جانے والوں کا منظم ریکارڈ رکھنے کے ایک منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ فی الحال چھبیس یورپی ممالک پر مشتمل آزادانہ سفری معاہدے کے علاقے یا شینگن زون میںآنے اور جانے والوں پر نظر رکھنے کا کوئی منظم ریکارڈ نہیں ہے۔ ڈے میزیئر نے ’ڈی ویلٹ‘ نامی جرمن اخبار کو دیے گئے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں کہا، ’’بین الاقوامی دہشت گردی، جرائم پیشہ گروہوں اور غیر قانونی نقل مکانی کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہمیں معلوم ہو کہ کون کب اور کہاں سے شینگن علاقے میں داخل ہوا اور کہاں سے واپس گیا۔‘‘ شینگن زون کے اندر ایک ملک سے دوسرے ملک جانے کے لیے سفری دستاویزات یا ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ڈے میزیئر کے مطابق، ’’اگر کسی تیسرے ملک سے آنے والے شخص نے ویزہ کی مدت سے تجاوز کیا تو ویزہ اور بائیومیٹرک ڈیٹا کا نیا نظام ہمیں پیشگی انتباہ کر دے گا۔‘‘ جرمن سیاست دان سٹیفان مائر نے بھی ڈے میزیئر کے موقف کی حمایت کی ہے۔ مائر کا کہنا تھا، ’’یورپ کو دہشت گردی اور جرائم سے محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے تمام یورپی ممالک کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ اس ضمن میں یورپ آنے اور جانے والوں کا ریکارڈ رکھنا معاون ثابت ہو سکتا ہے۔‘‘ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو بھی واپس بھیجنا چاہیے۔ جرمنی کی سیاسی جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) کے سینئر سیاست دان وولف گانگ کوبیکی نے جرمن وفاقی حکومت کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کوبیکی کے مطابق، ’’یہ بات ناقابل برداشت ہے کہ جرمنی تارکین وطن کی گردن دبوچنے کے لیے ترکی کا سہارا لے رہا ہے۔‘‘ لبرل پارٹی سے تعلق رکھنے والے اس سیاست دان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یورپ میں جاری پناہ گزینوں کے بحران کو حل کرنے کے لیے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کا سہارا لینے اور بدلے میں ترکی کو یورپی یونین میں شامل کرنے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی بجائے اس مسئلے کا یورپی سطح پر حل کرنا چاہیے تھا۔
شینگن ویزا، کون، کب اور کہاں سے داخل ہوا؟ ریکارڈ رکھنے کے منصوبہ پر کام شروع
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
طلبہ کیلئے بڑی خوشخبر ی :ہفتے میں 2 چھٹیاں ہونگی
-
’مرچیں جلانا، بکرے کے سر قبرستان پھینکوانا‘، بشریٰ کے آنے کے بعد عمران خان کے ...
-
سونے کی قیمت میں آج تاریخی کمی ریکارڈ
-
70برے لوگ
-
افغان پھلوں کی ایران کے راستے پا کستا ن برآمد کرنے کی کوشش ناکام
-
مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے حوالے سے حکومتِ پنجاب کا بڑا فیصلہ
-
بدنام زمانہ جنسی مجرم نے اپنی ای میلز میں عمران خان کو امن کیلئے بڑا ...
-
شہر قائد کی تاریخ کا سب سے بڑا ای چالان جاری کر دیا گیا
-
دھرمیندر کی نجی ویڈیو لیک کرنے پر ممبئی کے ہسپتال کا سٹاف ممبر گرفتار
-
لاپتہ سکھ خاتون یاتری نے اسلام قبول کر کے پاکستانی شہری سے شادی کرلی
-
”میرے شوہر سے رابطہ کرنا بند کرو،، اداکار فیروز خان کی موجودہ اہلیہ نے سابقہ ...
-
پاکستان اور عمران خان کا جو حال ہوا،اس کی ذمہ دار بشریٰ بی بی ہیں،برطانوی ...
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
طلبہ کیلئے بڑی خوشخبر ی :ہفتے میں 2 چھٹیاں ہونگی
-
’مرچیں جلانا، بکرے کے سر قبرستان پھینکوانا‘، بشریٰ کے آنے کے بعد عمران خان کے گھر عجیب رسومات شروع ہ...
-
سونے کی قیمت میں آج تاریخی کمی ریکارڈ
-
70برے لوگ
-
افغان پھلوں کی ایران کے راستے پا کستا ن برآمد کرنے کی کوشش ناکام
-
مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے حوالے سے حکومتِ پنجاب کا بڑا فیصلہ
-
بدنام زمانہ جنسی مجرم نے اپنی ای میلز میں عمران خان کو امن کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا
-
شہر قائد کی تاریخ کا سب سے بڑا ای چالان جاری کر دیا گیا
-
دھرمیندر کی نجی ویڈیو لیک کرنے پر ممبئی کے ہسپتال کا سٹاف ممبر گرفتار
-
لاپتہ سکھ خاتون یاتری نے اسلام قبول کر کے پاکستانی شہری سے شادی کرلی
-
”میرے شوہر سے رابطہ کرنا بند کرو،، اداکار فیروز خان کی موجودہ اہلیہ نے سابقہ اہلیہ کے درمیان ج...
-
پاکستان اور عمران خان کا جو حال ہوا،اس کی ذمہ دار بشریٰ بی بی ہیں،برطانوی جریدے ’دی اکانومسٹ‘ کے تہ...
-
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا
-
شادی سے پہلے منی اسکرٹ پہنتی تھی، بعد میں برقع بھی پہنا، فریال گوہر کا انکشاف















































