واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکا کے صدارتی انتخاب کے لیے ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر وہ صدر منتخب ہوئے تو پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے تحفظ کے لیے افغانستان میں امریکی فوج کا قیام جاری رکھیں گے۔جمعرات کے روز صدارتی بحث کے دوران ایک سوال کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں افغانستان میں امریکی فوجیوں کا قیام جاری رکھنا چاہیے، کیونکہ افغانستان کا پڑوسی ملک پاکستان ہے جس کے پاس جوہری ہتھیار ہیں اور ہمیں انہیں محفوظ رکھنا ہے۔اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوہری ہتھیار خطے میں پوری گیم کو پلٹ سکتے ہیں، اس لیے افغانستان کا پڑوسی ملک ہونے کی حیثیت سے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کا تحفظ ضروری ہے۔گزشتہ سال ستمبر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے، پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی کوششوں میں ہندوستان کو بھی شامل کرنے کی تجویز دی تھی۔واضح رہے کہ صدارتی انتخاب کے چناؤ کے لیے ہونے والے ریاستی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کے امیدواروں میں ڈونلڈ ٹرمپ کو برتری حاصل ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کو قدامت پسند ریپبلکنز اور دیہی امریکا میں زیادہ مقبولیت حاصل ہے، جہاں کی آبادی کا 70 فیصد حصہ سفید فام امریکیوں پر مشتمل ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر مائیکل ہیڈن نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدر متخب ہوئے اور انہوں نے قیدیوں پر تشدد کرنے یا دہشت گردوں کے اہلخانہ کو مارنے کا حکم دیا تو امریکی فوج ان کے یہ احکامات ماننے سے انکار کردے گی۔صدارتی بحث کے دوران اس حوالے سے سوال پر ڈونلڈ ٹرمپ نے مائیکل ہیڈن کی اس بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فوج اپنے صدر کے احکامات ضرور مانے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اگر مشرق وسطیٰ میں کسی مجرم کا ہاتھ کاٹا جاسکتا ہے تو یہ بھی ٹھیک ہے، اگر ہمیں خود کو مضبوط بنانا ہے تو ہمیں یہ کرنا ہوگا۔