ایمسٹرڈیم(نیوزڈیسک)یورپ میں تارکین وطن کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی،احتجاجی مظاہرے،فورسزاورمظاہرین میں جھڑپیںدرجنوں زخمی،ہالینڈ کے علاقے گیلڈرمالسن نامی ڈچ قصبے کے دو ہزار شہریوں نے تارکین وطن کو اپنے علاقے میں رہائش گاہ فراہم کرنے کے خلاف احتجاج کیا،اس دوران مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی،میڈیارپورٹس کے مطابق ہالینڈ کے شہر ا±ٹرَیشٹ کے قریب ہی واقع گیلڈرمالسن نامی اس قصبے کی بلدیہ میں ایک روزقبل اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران اس قصبے میں پناہ گزینوں کے لیے رہائش کا عبوری بندوبست کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا جانا تھا۔ اس موقع پر ستائیس ہزار نفوس پر مشتمل اس قصبے کے قریب دو ہزار باسیوں نے پناہ گزینوں کے لیے مجوزہ شیلٹر ہاو¿س کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کر رکھا تھا۔مظاہرین میں زیادہ تر تعداد نوجوانوں کی تھی۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اجلاس کے دوران مظاہرین اس مجوزہ منصوبے کے خلاف بینر اٹھائے اور مہاجرین مخالف نعرے لگاتے ہوئے بلدیہ کی عمارت کے باہر تک پہنچ گئے۔ پھر مظاہرین نے بلدیہ کی عمارت کے اندر زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی، جس کے باعث صورت حال کشیدہ ہو گئی۔مقامی ذرائع ابلاغ پر دکھائے جانے والے مناظر میں دیکھا گیا ہے کہ احتجاج میں شامل نوجوان مظاہرین نے پولیس پر بیئر کی بوتلیں پھینکیں اور پتھراو¿ بھی کیا۔ اس پر صورت حال کو قابو میں لانے کے لیے پولیس کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑ گئی۔قصبے کی پولیس نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ بہت سے افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تاہم پولیس نے گرفتار کیے گئے افراد کی تعداد نہیں بتائی۔ مظاہرے کے دوران متعدد افراد زخمی بھی ہوئے تاہم کسی کو شدید چوٹیں نہیں آئیں۔