بدھ‬‮ ، 12 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایران کاایٹمی پروگرام ،5بڑی طاقتوں سے معاہدہ بھی کام نہ آیا،خطرے کی گھنٹی بج گئی

datetime 17  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ویانا(نیوزڈیسک)اقوام متحدہ کے تحت جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے سربراہ نے واضح کیا ہے کہ ایران پر عاید عالمی اقتصادی پابندیوں کا اس کے چھ بڑی طاقتوں کے ساتھ جولائی میں طے پائے معاہدے کے تحت جنوری 2016ءکے آخر تک ختم ہونے کا امکان کم نظر آتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ویانا میں قائم بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل یوکی یا امانو نے کہاکہ اگر تمام معاملات خوش اسلوبی سے چلتے رہتے ہیں تو ڈیڈلائن پر پورا اترا جاسکتا ہے اور یہ ناممکن نہیں ہے،آئی اے ای اے ویانا معاہدے کے تحت ایران کی جانب سے اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کی نگرانی اور اس کی رپورٹ دینے کی ذمے دار ہے،اس اجلاس کے بعد ایران نے اس توقع کا اظہار کیا تھا کہ وہ دو سے تین ہفتوں میں اپنے جوہری پروگرام پر قدغنیں عاید کردے گا۔اس کے بعد یوکی یا امانو کا کہنا ہے کہ ان کی ایجنسی کو ان تحدیدات کی تصدیق کے لیے چند ہفتے اور لگیں گے۔انھوں نے ایک انٹرویو میں اس امر کی تصدیق کی کہ ایران امریکا ،برطانیہ ،روس ،فرانس ،چین اور جرمنی کے ساتھ طے پائے معاہدے کے تحت اپنی ذمے داریاں پوری کرنے کے لیے تیزی سے اقدامات کررہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمارے معائنہ کار برسرزمین موجود ہیں اور ان کی سرگرمیوں کا مشاہدہ کررہے ہیں۔ان کی رپورٹ کی بنیاد پر میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ایران بڑی تیزی سے سرگرمیاں انجام دے رہا ہے”۔تاہم انھوں نے ان سرگرمیوں کی تفصیل بتانے سے گریز کیا ہے۔معاہدے کے تحت ایران اپنی زیر زمین یورینیم افزودہ کرنے کی تنصیبات میں نصب سینٹری فیوجز مشینوں کی تعداد میں نمایاں کمی کرنے کا پابند ہے۔وہ آراک میں واقع جوہری ری ایکٹر سے ایک اہم کنٹینر کو ہٹائے گا اور افزودہ یورینیم کے ذخیرے کو محدود کرےگا۔آئی اے ای اے کے سربراہ کا پابندیوں کے خاتمے کی ڈیڈلائن سے متعلق کہنا تھا کہ اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ ایران دو سے تین ہفتوں میں اپنی ابتدائی سرگرمیوں کی تکمیل کی منصوبہ بندی کررہا ہے تو میرے پاس اس پر شک کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر تمام معاملات خوش اسلوبی سے چلتے رہتے ہیں تو سب کچھ درست انداز میں طے پاجائے گا لیکن اگر کسی جگہ کوئی رخنہ آجاتا ہے تو پھر زیادہ وقت لگے گا اور اس حوالے سے کچھ کہنا مشکل ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…