جمعرات‬‮ ، 24 جولائی‬‮ 2025 

اوبامہ کااعتراف،دنیاحیران رہ گئی

datetime 17  دسمبر‬‮  2015
WASHINGTON, DC - JUNE 26: U.S. President Barack Obama gives remarks on the Supreme Court ruling on gay marriage, in the Rose Garden at the White House June 26, 2015 in Washington, DC. Today the high court ruled that same-sex couples have the right to marry in all 50 states. (Photo by Mark Wilson/Getty Images)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوزڈیسک)امریکا کے صدر براک اوباما نے امریکا کی تعمیر میں تارکین وطن کے کردار کو سراہا ہے۔واشنگٹن میں مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے 31 تارکینِ وطن کو امریکی شہریت دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ ترکِ وطن ایک ایسا عمل ہے جس سے امریکی قوم کی تاریخ کا آغاز ہوتا ہے اور جس نے امریکا کو غیر معمولی ملک بنایا ۔امریکا کی نیشنل آرکائیوز کی عمارت میں ہونے والی تقریب میں چار مختلف براعظموں سے تعلق رکھنے والے افراد نے امریکی شہریت کا حلف اٹھایا۔اپنے خطاب میں صدر اوباما نے کہا کہ امریکا کے وہ تمام شہری جو اس سرزمین کے اصل باشندے نہیں ہیں، کہیں نہ کہیں سے ترک وطن کرکے ہی امریکا میں آباد ہوئے ہیں۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ آج کے میکسیکن تارکین وطن کو وہ سو سال پہلے کے کیتھولک تارکین وطن کے طور پر دیکھتے ہیں اور شام کے وہ باشندے جو آج پناہ کی تلاش میں ہیں، وہ دوسری جنگ عظیم کے یہودی پناہ گزینوں کی طرح ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان نئے امریکیوں میں ہم اپنی امریکی کہانی دیکھ سکتے ہیں۔صدر اوباما نے اپنے خطاب میں دوسری جنگ عظیم کے دوران پیش آنے والے ان واقعات کا بھی ذکر کیا جب جرمن اور اطالوی حراست میں لیے گئے تھے لیکن انھیں امریکا میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا ۔صدر اوباما نے کہا کہ اس وقت امریکی قیادت نے خوف کے آگے ہتھیار ڈال دیے تھے اور ان اقدار کو نظر انداز کردیا تھا جن کی بنیاد پر امریکا کی تعمیر ہوئی ہے۔ صدر کا کہنا تھا کہ ہم سب کوعہد کرنا چاہے کہ اس کا اعادہ نہیں ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…