نیویارک (نیوز ڈیسک) ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کے خلاف زہر فشانی کرتے ہوئے صرف اخلاقیات سے محروم ہونے کا ہی ثبوت نہیں دے رہے بلکہ اپنی جہالت سے بھی پردہ اٹھا رہے ہیں۔ سعودی پرنس الولید کے ساتھ سوشل میڈیا پر جھگڑا کرنے کے دواران بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایسا سوال پوچھ لیا کہ جو ان کی کم فہمی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اخبار دی انڈیپینڈنٹ کے مطابق پرنس الولید نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا ”آپ ناصرف اپنی پارٹی کے لئے شرمندگی کا باعث ہیں بلکہ پورے امریکا کے لئے شرمندگی ہیں۔ امریکی صدارتی دوڑ سے دستبردار ہوجائیے کیونکہ آپ کبھی جیتنے والے نہیں۔ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے جواباً عرب ممالک پر تنقید شروع کر دی اور کہنے لگے کہ سعودی عرب نے شامی مہاجرین کو قبول نہیں کیا اور انہیں یورپ کی طرف دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے پرنس الولید سے سوال کیا، ”آپ کے ملک سعودی عرب نے کسی شامی مہاجر کو قبول کیا ہے؟ اگر نہیں تو کیوں نہیں؟“ امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنی بیٹی کے بارے میں ایسی شرمناک خواہش کہ جان کر کوئی بھی کانوں کو ہاتھ لگالے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان سے ایک دفعہ پھر واضح ہوگیا کہ وہ بغیر کسی بنیاد اور شواہد کے مسلمانوں اور اسلامی ممالک کے خلاف زہر اگلنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اخبار دی گارڈئین کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے آغاز میں سعودی عرب کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں وضاحت کی گئی تھی کہ شام میں خانہ جنگی کے نتیجے میں ہجرت پر مجبور ہونے والوں کے لئے سعودی عرب نے قابل قدر اقدامات کئے تھے۔ بیان میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب نے ایک لاکھ شامی پناہ گزینوں کو اپنے ہاں قیام کی اجازت دی تھی۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے نفرت انگیز خیالات پر صرف بیرون ممالک سے ہی تنقید نہیں کی جارہی بلکہ ایک حالیہ سروے کے مطابق امریکی ووٹرز کی بھی ایک بھاری تعداد نے ان کے مسلمانوں کے خلاف موقف کو رد کیا ہے جبکہ ڈیموکریٹک پارٹی کے حمایتی 72فیصد افرادنے پناہ گزینوں کے موضوع پر ڈونلڈ ٹرمپ کے موقف کو اپنے لئے تکلیف دہ قرار دیا