ماسکو(نیوزڈیسک) جنگی طیارہ گرائے جانے کے بعد روس مسلسل ترکی پر داعش سے تیل خریدنے کا الزام لگا رہا ہے۔ اب روس نے تیل سمگل کرنے کے لیے استعمال کئے جانے والے بحری جہازوں کے متعلق نیا انکشاف کر دیا ہے۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ تیل یورپی ملک مالٹا کے بحری جہازوں میں ترکی کے راستے شام سے یورپ تک پہنچایا جارہا ہے۔ روس نے پہلے کی طرح ترک صدر کے بیٹے بلال اردگان پرداعش سے تیل خریدنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلال اردگان داعش سے خریدا ہوا یہ تیل دیگر ممالک تک پہنچانے کے لیے جو بحری جہاز استعمال کر رہا ہے وہ مالٹا کے ہیں، لیکن ان کا اصل مالک بلال اردگان ہی ہے۔بلال اردگان نے ان جہازوں کی رجسٹریشن مالٹا میں کروارکھی ہے اوریہ جہاز مالٹا ہی کے جھنڈے کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔روس کا کہنا ہے کہ آذربائیجان کے کھرب پتی شخص مبریز مانسیموو نے مالٹا میں ایک درجن سے زائد کمپنیاں کھول رکھی ہیں ان میں سے ایک کمپنی نے ترک صدر کے بیٹے کو آئل ٹینکرز فروخت کیے تھے۔ روس کے ترک صدر اور ان کے خاندان پر لگائے گئے الزامات کا بڑا نشانہ 34سالہ بلال اردگان ہی ہیں۔ بلال اردگان ترکی کے بی ایم زیڈ گروپ کے تین برابر کے پارٹنرز میں سے ایک ہیں۔ یہ گروپ ترک آئل اور جہازرانی کے شعبوں میں بڑے حصے کا مالک ہے اور ان کے اسی کاروبار کی وجہ سے روس ان پر مسلسل داعش سے تیل خریدنے کا الزام لگا رہا ہے۔مالٹا کی ایک نیوز ویب سائٹ انڈیپنڈنٹ ڈاٹ کام ڈاٹ ایم ٹی کی رپورٹ کے مطابق بی ایم زیڈ گروپ نے گزشتہ ماہ مالٹا کی آئل ٹرانسپورٹیشن اینڈ شپنگ سروسز کمپنی سے 5ٹینکر خریدے تھے۔ یہ کمپنی آذربائیجان کے کھرب پتی تاجر مبریز مانسیموو کی ملکیت ہے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں