دمشق(نیوزڈیسک)شام میں سرگرم القاعدہ کی مقرب سمجھی جانے والی عسکری تنظیم النصرہ محاذ کے سربراہ ابو محمد الجولانی نے کہا ہے کہ ترکی اور عالمی اتحادیوں کی چھتری تلے دولت اسلامی ’’داعش‘‘ سے لڑنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شام میں ’’محفوظ زون‘‘ کے قیام سے صرف ترکی کو فائدہ پہنچے گا۔ نیز یہ کہ النصرہ فرنٹ القاعدہ سے الگ نہیں ہو گی۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق الجولانی نے اعتراف اپنے شام میں ایک محدود نیوز کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے شام میں اعتدال پسند فورسز کی نمائندہ جیش الحر کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے شام کے علاحدگی پسند گروپوں پر بدیانتی کا الزام عاید کیا اور کہا کہ مخالفین النصرہ فرنٹ کے خلاف لڑائی میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ شام کی آزادی کے بعد اگر ملک کو اسلامی ریاست بنایا گیا تو النصرہ فرنٹ کے تمام جنگجو شام کی اسلامی مملکت کے سپاہی بن جائیں گے.النصرہ فرنٹ کی طرف سے داعش کے حق میں آنے والے بیان کے بعد روس اورامریکہ کوایک بڑادھچکالگاہے اوراس کے علاوہ یورپی ممالک میں پریشانی ایک نئی لہرڈورگئی ہے ۔